پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حقوق کے 60 لاکھ ڈالرز ملیں گے۔ اس کے علاوہ پاکستان کو ٹورنامنٹ کی انشورنس کرانے کے لیے 12 سے 13 لاکھ ڈالرز بطور پریمیم انشورنس کمپنی کو ادا کرنے ہوں گے۔ مزید یہ کہ پاکستان کو گیٹ منی اور ہاسپیٹلیٹی سے بھی اضافی ڈالرز حاصل ہوں گےانشورنس کی رقم نکالنے کے بعد پاکستان کو تقریباً 60 لاکھ ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔
دوسری جانب راشد لطیف نے جمعے کے دن کو کرکٹ کے لیے بڑا اہم قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی سی سی کی آمدنی سے پاکستان کو ہر سال 13 ملین ڈالر کی دو قسطیں جنوری اور جولائی میں ملتی ہیں۔اس کے مقابلے میں بھارت کو آئی سی سی کی آمدنی کا 38 فیصد یعنی 90 سے 95 ملین ڈالرز سالانہ شیئر ملتا ہے۔ذرائع کے مطابق، 2009ء میں انگلینڈ میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ویزے نہ ملنے کی وجہ سے زمبابوے نے شرکت نہیں کی تھی لیکن اس کے باوجود زمبابوے کو فنڈنگ کی رقم اور سالانہ آمدنی سے شیئر دیا گیا تھا۔