LOADING...
Case Closed! As per Punjab Police’s official version of events, PGC deleted CCTV footage because a girl fell and broke her leg, nothing serious. The students were protesting because of a fake news and principal broke students’ phones for nothing
— Momin Sheikh (@MominISheikh) October 14, 2024
pic.twitter.com/nDcW6wHxcJ https://t.co/hJJp00wUL9
اس موقع پر اے ایس پی ڈیفنس شہربانو نقوی کا کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے کسی قسم کی غلط خبر پر کسی کے گھر والوں کو ذہنی اذیت میں نہ ڈالیں۔ اگر ایسا سانحہ کسی بیٹی بہن کیساتھ ہو تو پولیس اپنی مدعیت میں مقدمہ ضرور درج کرتی۔شہربانو نقوی نے کہا کہ اندراج مقدمہ کے لئے مصدقہ خبر ہونا ضروری ہے۔ غلط خبروں پر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا نہیں کی جا سکتی۔
کسی بھی ایسے واقعہ کی صورت میں پولیس خود اپنی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرے گی مگر اس کے لئے ٹھوس شواہد اور مدعی کا موجود ہونا لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس خواتین، بچوں اور معاشرے کے کمزور طبقات کے خلاف ہونے والے جرائم کو بہت سنجیدگی سے دیکھتی ہے۔ لاہور میں سوشل میڈیا پر ایک نجی تعلیمی ادارے کے حوالے سے غیر مصدقہ واقعہ کو بنیاد بنا کر افواہوں کے ذریعے شہر میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔