شناختی کارڈکسی بھی ملک کے رہنے والے فرد کی پہچان ہوتا ہے،اگر آپ کے پاس شناختی کارڈ نہیں تو حکومت کے کاغذوں میں آپ اس ملک کے شہری نہیں ۔سمارٹ شناختی کارڈ ،سادہ کارڈز منفرد بھی ہوتے ہیں اور بہتر بھی ۔ سمارٹ شناختی کارڈ بنیادی شناختی دستاویز ہے کیونکہ یہ تمام پاکستانی شہریوں کو منفرد، بائیو میٹرک پر مبنی شناخت فراہم کرتا ہے،بینکنگ، ٹیلی کام، اور سرکاری خدمات سمیت مختلف شعبوں میں عمل کو آسان بناتا ہے، رواں ماہ سے شناختی کارڈ کی نئی فیسوں کا سٹرکچرسامنے آیا ہے۔
نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن (1)9کے تحت پاکستان کے ہر شہری کے لئے 18 سال عمر ہونے پر شناختی کارڈ بنوانا لازم ہے، والدین یا سرپرست اپنے بچوں کی عمر 18 سال ہونے پر اُن کے شناختی کارڈ بنوائیں اور پاکستانی شہری کے طور پر بچوں کے تمام حقوق یقینی بنائیں۔ نادرا آرڈیننس کے سیکشن (e) 30 کے مطابق 18 سال عمر ہونے کے بعد 90 دن کے اندر اندر کسی معقول وجہ کے بغیر قومی شناختی کارڈ کے لئے درخواست جمع نہ کرانے پر زیادہ سے زیادہ چھ ماہ قید بامشقت یا 50 ہزار روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
اکتوبر 2024 میں سمارٹ کارڈ کی عام پروسیسنگ کے لیے فیس 750 روپے، فوری سروس کے لیے 1,500 روپے، اور ایگزیکٹو سروس کے لیے 2,500 روپے ہے۔کارڈ 10 سال کے لیے کارآمد ہے اور ہر سروس لیول کے لیے پروسیسنگ کا وقت درخواست کی منظوری کے بعد شروع ہوتا ہے۔ ڈیلیوری چارجز ان فیسوں میں شامل نہیں ہیں۔