رواں برس اکارا ایٹیہ کا آئی فون لندن ٹرین اسٹیشن پر چھینا گیا ، ایک ماہ کے بعد وہی آئی فون فائنڈ مائی فون سے چین میں اپنی موجودگی بتا رہا تھا ۔رواں برس کا ایک ایسا واقعہ جس نے حیران کردیا ۔ اکارا ایٹیہ نامی شخص وسطی لندن میں ٹرین سٹیشن سے باہر نکلے تو انھوں نے اپنی جیب سے فون نکالاتو ایک موٹر سائیکل سوار چھپٹا مار کر ان کا فون لے اڑا۔ اکارا اس شخص کے پیچھے بھاگے بھی مگر شاطر ملزم بھیڑ میں گم ہوگیا ۔
LOADING...
اکارا نے فون چھن جانے کے کچھ دیر بعد ہی پولیس افسران سے رابطہ کیا اور اپنےساتھ ہونےوالی واردات کے بارے میں بتایا ۔ پولیس افسران نے کہا وہ چوروں کی ہی تلاش میں گشت کررہے ہیں ۔انہوں نے اس واردات کو آن لائن رپورٹ کرنے کا بھی مشورہ دیا ۔ اکارا نے آن لائن شکایت درج کروائی تھی مگر چند روز بعد میٹروپولیٹن پولیس نےای میل کی کہ ان کا کیس بند کردیا ہے کیونکہ ذمہ داروں کی شناخت ممکن نہیں ۔اکارا اپنے موبائل فون کو حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے تھے انہوں نے ایک گھنٹے کے بعد گھر پہنچتے ہی اپنے چوری شدہ آئی فون کو ’لاسٹ موڈ ‘ میں ڈال دیا تاکہ ان کے مواد تک رسائی نہ ہوسکے ۔
اس کےبعد انہوں نے دوسرا کام یہ کیا کہ لیپ ٹاپ سے اپنے فون کو تلاش کرنے کے لیے ’ فائنڈ مائی آئی فون ‘ کے استعمال سے فون کی لوکیشن جاننے کی کوشش کی ۔ ان کا فون شمالی لندن سے ’ ازلنگٹن ‘ پہنچ چکا تھا ۔ اکارا اپنے فون کی لوکیشن گاہے بگاہے چیک کرتے رہے ۔ آٹھ دن کے بعد ان کا فون دوبارہ شمالی لندن کی حدودمیں آیا تو وہ دو مقامات پر فون کی تلاش میں بھی گئے مگر بے سود، اکارا کا کہنا تھا کہ ایسے ملزمان کے پیچھے جانا خطرے سے خالی نہیں تھا لیکن میں غصے میں تھا اس لیے میں چلا گیا ۔
انہیں فون تو نہ ملا مگر انہوں نے تلاش کا سلسلہ نہ چھوڑا ۔ ایک ماہ بعد انہوں نے دوبارہ فائنڈ مائی آئی فون کے ذریعے چیک کیا تو ان کا قیمتی موبائل ان کی حدود سے بہت دور یعنی لندن سے دنیا کے دوسرے کونے پر چین تک پہنچ چکا تھا ۔لوکیشن پر چین کےشہر شنیزین میں تھا ۔یہ لوکیشن دیکھ کر اکارا کو یقین ہوگیا کہ اب وہ اپنے آئی فون کو دوبارہ حاصل نہیں کرسکتے ۔