ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے اپنی تقرری کے محض 10 دن بعد ہی استعفیٰ دیدیاعالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سابق وزیر خارجہ اور موجودہ نائب صدر محمد جواد ظریف نے ’’ایکس‘‘ پر اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔جواد ظریف نے مستعفی ہونے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں شرمندہ ہوں کہ کابینہ میں خواتین، نوجوانوں اور نسلی گروہوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کا اپنا وعدہ نہیں نبھا سکا۔
انہوں نے بتایا کہ امیدواروں کے چناؤ میں مہذب طریقے لاگو نہیں کروا سکا ، انہوں نے اس پریشانی کا بھی اظہار کیا کہ نائب صدر کے طور پر اپنی تقرری کے بعد انھیں شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کے بچوں کے پاس امریکی شہریت ہے۔اپنے مستقبل کے حوالے سے جواد ظریف نے بتایا کہ وہ اپنے پیشے یعنی تعلیمی میدان میں واپس آئیں گے اور ایران میں ملکی سیاست پر کم توجہ دیں گے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی ایرانی صدر نے نئی مجوزہ 19 رکنی کابینہ کے ناموں کی فہرست منظوری کے لیے پارلیمنٹ بھیجی ہے جس میں صرف ایک خاتون رکن کو شامل کیا گیا ہے۔