صدر مملکت آصف علی زرداری نے77 ویں یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کیلئے خدمات کے اعتراف میں 104 پاکستانی اور غیر ملکی شخصیات کو اعزازات عطا کرنے کی منظوری دی ہے ۔یہ اعزازات 23 مارچ 2025 کو خصوصی تقریب تقسیم اعزازات میں عطا کیے جائیں گے۔خدمات عامہ کے شعبے میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں ذوالفقار علی بھٹو شہید کو نشان پاکستان عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔کھیل کے شعبے میں ارشد ندیم کو ہلال امتیاز اور مراد سدپارہ کو ستارہ امتیاز جبکہ ادب کے شعبے میں ناصر کاظمی مرحوم کو نشان امتیاز بعد از وفات عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔پاکستان کیلئے خدمات کے اعتراف میں پرنس عبد العزیز بن سلمان السعود کو ہلال پاکستان عطا کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں عامر حفیظ ابراہیم کو ہلال امتیاز ، ڈاکٹر غلام محمد علی اور سردار محمد آفتاب احمد خان وٹو کو ستارہ امتیاز جبکہ ڈاکٹر سارا قریشی ، ڈاکٹر رفیع الدین اور پروفیسر ڈاکٹر عثمان قمر کو تمغہ امتیاز عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔
LOADING...
اسی طرح تعلیم کے شعبے میں سعدیہ رشید کو ہلال امتیاز ، ضیاء الحق، ڈاکٹر سلیمان شہاب الدین اور سید اظہر حسین عابدی کو ستارہ امتیاز، برکت شاہ، عبد الرشید کاکڑ اور عنیقہ بانو کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی عطا کیا جائے گا ۔شعبہ طب میں پروفیسر ڈاکٹر شہریار اور ڈاکٹر زریاب سیٹنا کو ہلال امتیاز، ڈاکٹر عاکف اللّٰہ خان، ڈاکٹر سید عابد مہدی کاظمی اور اکرام اللّٰہ خان کو تمغہ امتیاز عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔فنون کے شعبے میں کالن ڈیوڈ کو ستارہ امتیاز ، ارشد عزیز ملک، بختیار احمد اور بیرسٹر ظفر اللہ کو تمغہ امتیاز عطا کیا جائے گا ،فریحہ پرویز ، حامد رانا ، شیبا ارشد اور نوید احمد بھٹی کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا جائے گا ۔ادب کے شعبے میں ناصر کاظمی مرحوم کو نشان امتیاز بعد از وفات ، جاوید جبار کو ہلال امتیاز، سلمان اعوان ، ظفر وقار تاج اور منیزہ شمسی کو ستارہ امتیاز دیا جائے گا ، سید جواد حسین جعفری کو تمغہ امتیاز جبکہ عنبرین حسیب کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا جائے گا ۔
کھیل کے شعبے میں مقصود احمد ، عماد شکیل بٹ ، رحمٰن اشتیاق اور میر نادر خان مگسی کو تمغہ امتیاز ، عامر اشفاق کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔سماجی خدمات اور خدمت خلق کے شعبے میں میاں عزیز احمد، حنید لاکھانی، ثناء ہاشوانی اور سفیناز منیر کو ستارہ امتیاز جبکہ خواجہ انور مجید اور حسین داؤد کو ہلال امتیاز عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔ٹیکس گزاروں اور ایکسپورٹرز میں سید عمران علی شاہ ، ناظم الدین فیروز ، امتیاز حسین ، عدنان نیاز ، زاہد احمد غریب اور سید اسد حسین زیدی کو ستارہ امتیاز عطا کیا جائے گا ۔خدمات عامہ کے شعبے میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو نشان پاکستان عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر حسین بلوچ کو ستارہ شجاعت عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔
کیپٹن ریٹائرڈ محمد خرم آغا ، ڈاکٹر سید توقیر حسین شاہ اورعمر فاروق کو ہلال امتیاز عطا کیا جائے گا ۔ڈاکٹر روبابہ خان بلیدی ، ڈاکٹر حامد عتیق سرور، وقاص الدین سید ، جمیل احمد ، ایاز خان ، احمد اسحاق جہانگیر اور عرفان نواز میمن کو ستارہ امتیاز عطا کیا جائے گا ۔سید شکیل شاہ، اشہد جواد ، رباب سکندر ، محمد یوسف خان ، کارڈینل جوزف کاؤٹس ، ریحان مہتاب چاولہ ، ریئر ایڈمرل تنویر اور عامر محمود لاکھانی کو تمغہ امتیاز سے نوازا جائے گا ۔بہادری کے اعتراف میں سب انسپکٹر تیمور شہزاد شہید ، سپاہی محمد آصف شہید ، ایس پی محمد اعجاز خان شہید ، ڈی ایس پی سردار حسین شہید ، ڈی ایس پی علامہ اقبال شہید ، ایل ایچ سی محمد فاروق شہید ، ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی شہید ، اللّٰہ رکھیو نندوانی، کانسٹیبل جہانزیب اور کانسٹیبل ارشاد علی شہید کو ہلال شجاعت بعد از وفات عطا کیا جائے گا ۔
ملک سبز علی شہید اور کیپٹن ریٹائرڈ حمزہ انجم کو ستارہ شجاعت سے نوازا جائے گا ۔ملک محمود جان شہید ، سعید خان ، سمیع اللہ خان شہید ، صاحب خان اور ڈاکٹر شفیع محمد بزنجو کو تمغہ شجاعت عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔پاکستان کیلئے خدمات کے اعتراف میں غیر ملکی افراد کو بھی اعزازات عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔پرنس عبد العزیز بن سلمان السعود کو ہلال پاکستان عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔فو چی ہنگ اور محمد سیف السویدی کو ہلال قائد اعظم عطا کیا جائے گا ۔ڈاکٹر ماجد بن عبد اللہ الكسبی اور انجینئر عبد اللہ السواہا کو ستارہ پاکستان سے نوازا جائے گا ،حیدر قربانوف اور ڈاکٹر کرسٹین شموٹزر کو ستارہ قائد اعظم عطا کرنے کی منظوری دی گئی ۔لوکاس ووارل ، ڈاکٹر اورور دیدیر ، پروفیسر ولیریہ فیورانی پیا سینٹینی اور اگستینو دا پولنزا کو تمغہ پاکستان عطا کیا جائے گا ، چانگ باؤ چُنگ اور شن من لیو کو تمغہ قائد اعظم سے نوازا جائے گا ۔صدر مملکت نے ڈیانا مک آرتھر کو تمغہ خدمت عطا کرنے کی بھی منظوری دی۔