سلطنت عمان کی امام علی مسجد میں دہشت گردی کے واقعے میں فائرنگ سے 4 پاکستانی اور ایک ہندوستانی سمیت کم از کم 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کے واقعے میں 50 پاکستانی زخمی ہوئے ہیں۔اس حوالے سے عمان میں پاکستانی سفیرعمران علی نے تصدیق کی کہ 50 پاکستانی تین ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ معمولی زخمیوں کو ڈسچارج کردیا گیا۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے مسجد میں خواتین اور بچوں سمیت دیگر نمازیوں کو یرغمال بنالیا تھا، مسجد سے یرغمالیوں کو عمانی پولیس نے رہا کرایا۔اس سے قبل غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق رائل عمان پولیس نے واقعہ کی تصدیق کی اور بتایا تھا کہ مسقط کے علاقے الوادی الکبیر میں ایک مسجد میں فائرنگ ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ حکام نے تمام ضروری حفاظتی اقدامات کر لیے ہیں اور واقعے کے اردگرد کے حالات کا جائزہ لگانے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق واقعہ مسقط کے علاقے وادی الکبیر میں امام علی مسجد میں پیش آیا، جہاں مجلس عزا جاری تھی اور 700 سے زائد افراد موجود تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق مسجد میں زیادہ تر پاکستانی کمیونٹی کے افراد تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی حکام اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم حملہ آوروں کی تعداد اور ہلاکت سے متعلق معلومات حاصل نہیں ہوسکیں۔ فورس نے مشرقی مسقط کی مسجد میں ابتدائی طور پر چار ہلاک اور ”متعدد دیگر“ زخمی ہونے کی اطلاع دی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری حفاظتی اقدامات اور طریقہ کار اختیار کیے گئے ہیں، اور حکام اس واقعے سے متعلق شواہد اکٹھے کررہے ہیں اور تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔“