بجٹ کے زیراثر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا امکان

There is a possibility of a significant increase in the prices of petroleum products under the influence of the budget
مہنگائی سے پریشان عوام کیلئے بری خبر،ملک میں مجوزہ بجٹ کے زیراثر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرقیادت وفاقی حکومت بجٹ 2024-25 کے نفاذ کی مناسبت سے یکم جولائی سے پیٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافے کا اعلان کرنے جارہی ہے۔

حال ہی میں مجوزہ فنانس بل 2024 میں حکومت نے زیادہ سے زیادہ پٹرولیم لیوی میں قابل ذکر اضافہ متعارف کرایا ہے جس سے اسے 20 روپے سے بڑھا کر 80 روپے فی لیٹر کیا گیا ہے،لیوی ایڈجسمنٹ سے تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا امکان ہے، اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی سمری حکومت کو بھیجے گی۔  قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وزیراعظم وزارت خزانہ کی مشاورت سے کریں گے۔

 حکومت ریونیو ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔  خیال رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے عید الاضحیٰ پر عوام کو بڑا تحفہ دیتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے تک کمی کا اعلان کیاتھا،وزیراعظم  نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 20 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 2.33 روپے کی کمی کی منظوری دی جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 16 پیسے اور ڈیزل کی نئی قیمت فی لیٹر267 روپے 89 پیسے ہو گی ۔  

علاوہ ازیں  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے موٹر سائیکل استعمال کرنے والے شہریوں کیلئے سبسڈی سکیم شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے، قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت ہوا جس میں ممبران اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ملک امجد زبیر نے شرکت کی۔

اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق معاملہ بھی زیرِ بحث آیا جس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ امیر طبقے کیلئے ہائی اوکٹین پر پیٹرولیم لیوی 75 سے بڑھا کر 80 روپے کی جائے۔چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اظہار خیال کیا کہ موٹر سائیکل والوں کیلئے پیٹرول پر سبسڈی اسکیم شروع کی جائے، حکومت نے بجٹ میں پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60 سے 80 روپے لیٹر کر دی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ انڈونیشیا کی حکومت موٹرسائیکل والوں کو کم ریٹ پر پیٹرول مہیا کر رہی ہے۔انڈونیشیا کی حکومت موٹرسائیکل والوں کو کم ریٹ پر پیٹرول دے سکتی ہے تو پاکستان کیوں نہیں؟،اجلاس میں مہنگی گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ہائی اوکٹین پر لیوی کی شرح 75 روپے لیٹر تجویز کی گئی۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ موٹر سائیکل اور لگثری گاڑی والے کیلئے لیوی ایک جیسی نہیں ہونی چاہیے،کمیٹی نے امیروں سے ٹیکس لے کر غریبوں پر خرچ کرنے کی بھی سفارش کی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہائی اوکٹین پر لیوی 100 روپے لیٹر ہونی چاہیے، ممبر فاروق نائیک نے موٹر سائیکل والے طبقے کیلئے سستے پیٹرول کیلیے الگ پمپس لگانے کی تجویز دے دی۔




اشتہار


اشتہار