وہ عام غلطیاں جو موبائل فون کی ہیکنگ کا سبب بنتی ہیں

Common mistakes that lead to mobile phone hacking
موبائل فون کا استعمال پوری دنیا میں تقریباً سبھی لوگ کرتے ہیں اور یہ سب کی بنیادی ضرورت ہے۔موبائل فون کو اکثر لوگ اپنی ذاتی معلومات، بینک اکاؤنٹس اور دیگر معاملات کیلئے بھی استعمال کرتے ہیں، ایسے تمام لوگ ہوشیار رہیں کیونکہ ان کی 6 غلطیاں ہیکرز کو فون ہیک کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔آج ہم آپ کو ان 6 غلطیوں کے بارے میں بتائیں گے، تاکہ آپ ہیکرز کے جال سے محفوظ رہیں۔

مشکوک ویب سائٹس

موبائل فون پر انٹرنیٹ استعمال کرتے ہوئے براؤزنگ کے دوران کسی بھی مشکوک ویب سائٹ پر کلک کرنے سے گریز کیجیے، ان ویب سائٹس کو کلک کرتے ہی آپ کا فون ہیکرز کے ہاتھوں میں چلا جاتا ہے۔

غیر مستند لنکس

سوشل میڈیا وغیرہ کے استعمال کے دوران اکثر ہمیں ایسے لنکس نظر آتے ہیں جو کسی نہ کسی گفٹ کی آفر کر رہے ہوتے ہیں یا پھر کوئی کوئز پروگرام ہوسکتا ہے۔ تاہم ایسے غیر تصدیق شدہ اور مشکوک قسم کے لنکس کو کلک کرنے سے بھی آپ کا فون ہیک ہوسکتا ہے۔

کمزور پاسورڈ

مختلف ایپس وغیرہ کے لیے مضبوط پاسورڈ کا انتخاب نہ کرنا یا پھر بار بار ایک جیسا ہی پاسورڈ استعمال کرنا ہیکرز کو دعوت دیتا ہے- آپ کی اس کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکرز باآسانی آپ کے فون سے آپ کا اہم ڈیٹا چوری کرسکتے ہیں۔

تھرڈ پارٹی ایپ اسٹور

جب بھی کوئی ایپ انسٹال کریں تو وہ گوگل پلے اسٹور یا پھر ایپل کے ایپ اسٹور سے ہی ہو، کسی بھی تھرڈ پارٹی ایپ اسٹور سے کوئی ایپ ڈاؤن لوڈ نہ کریں چاہے وہ کتنی ہی بہترین کیوں نہ نظر آئے۔

عوامی انٹرنیٹ

عوامی مقامات پر موجود وائی فائی کی سہولت استعمال کرنے سے ہمیشہ گریز کریں اور اس کی جگہ سم کا ڈیٹا پیکج ہی استعمال کریں، عوامی انٹرنیٹ استعمال کرنا ایسے ہی ہے جیسے آپ ہیکرز کے سامنے خود پیش ہورہے ہیں۔

عوامی مقامات پر ہاٹ اسپاٹ

عوامی مقامات پر ہاٹ اسپاٹ کا استعمال کرنے سے گریز کریں ورنہ یہ مہربانی آپ کے گلے بھی پڑ سکتی ہے کیونکہ اس عمل سے بھی آپ کا فون ہیک ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اپنے موبائل فون کو ہیکرز سے محفوظ کیسے رکھا جاسکتا ہے؟

آج کا دور سمارٹ فون کا دور ہے اور ہر کوئی اپنی یادوں کو محفوظ کرنے کے لئے تصاویر اور ویڈیوز بکثرت بنا کر اپنے موبائل فون پر محفوظ رکھتا ہے۔ سیلفی کے شوقین نوجوان تو روزانہ کئی کئی دفعہ اپنی تصاویر بناتے ہیں اور انہیں موبائل فون پر محفوظ رکھنے کے علاوہ دیگر کئی طرح کی ضروری معلومات بھی موبائل فون پر ہی محفوظ کی جاتی ہیں۔ لیکن کیا یہ واقعی محفوظ ہیں؟

ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کی یہ تمام تر پرائیویٹ معلومات ہیکروں کے نشانے پر ہیں کیونکہ کئی طرح کے وائرس سافٹ وئیر اور خصوصاً ’بیک سٹیب‘ نامی ہیکنگ حملوں کے ذریعے یہ معلومات چوری کی جارہی ہیں۔ ٹیکنالوجی سیکیورٹی کمپنی پالو آلتو نیٹ ورکس نے حال ہی میں ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ iosآپریٹنگ سسٹم والے موبائل فون (ایپل کمپنی کا آپریٹنگ سسٹم) استعمال کرنے والے سمارٹ فون خاص طور پر اس حملے کا نشانہ بن رہے ہیں۔

 جبکہ بیک اپ کے لئے کمپیوٹر پر سٹور کی جانے والی فائلز سے بھی معلومات چوری ہوسکتی ہیں۔اس صورت میں کال لاگز، ایس ایم ایس، ایم ایم ایس، میسجز اور حتیٰ کہ وائس میل جیسی معلومات بھی چوری ہوسکتی ہیں جبکہ تصاویر، آڈیو اور ویڈیو بھی ہیکروں کے ہاتھ میں جاسکتی ہیں۔ کمپنی کے مطابق کچھ ہیکنگ حملوں میں انٹرنیٹ کی براﺅزنگ ہسٹری، بک مارکس اور کوکیز وغیرہ کی معلومات بھی چوری کی گئی ہیں۔
ماہرین نے اس پریشان کن صورتحال سے بچنے کے لئے کچھ اہم مشورے دئیے ہیں۔

-1 اپنی فائلز کو بیک اپ کرتے ہوئے انکرپشن استعمال کریں، مثلاً آئی ٹیونز میں انکرپشن کی آپشن آن کرلیں یا اسی طرح آئی کلاوڈ میں بیک اپ سسٹم استعمال کرتے ہوئے انکرپشن ضرور استعمال کریں۔

-2 اپنے فون پر ہمیشہ سافٹ ویئر اور آپریٹنگ سسٹم کا تازہ ترین ورژن استعمال کریں۔

-3 اپنے فون کو کبھی بھی Rootنہ کریں، یعنی اس کے سسٹم سافٹ وئیر کی گہرائی میںگھس کر تبدیلیاں نہ کریں۔

-4 ہر قسم کی ایپس انسٹال کرتے رہنے کی بجائے صرف قابل اعتبار ذرائع سے دستیاب ہونے والی محفوظ ایپس کو ہی انسٹال کریں۔

-5 سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنے فون پر اپنی ایسی تصاویر اور ویڈیوز رکھنے سے گریز کریں جو آپ کسی اجنبی کو دکھانا نہیں چاہیں گے، کیونکہ یہ معلومات چوری ہوسکتی ہیں اور دوسروں تک پہنچ کر آپ کے لئے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔
 


اشتہار


اشتہار