قبائلی خاتون کے اعضائے مخصوصہ اور رانوں پر چرکے دئیے گئے، 4افراد گرفتار

The private parts and thighs of a tribal woman were cut off, 4 people were arrested
حیدرآباد: ضلع ناگر کرنول میں گزشتہ ایک ہفتہ قبل چنچوقبائل کی ایک27 سالہ خاتون کو اذیت دینے کے الزام میں 4افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔بتایا جاتاہے کہ زرعی کھیت میں کام کیلئے نہ آنے پر خاتون کو ٹارچر کیا گیا تھا۔ پولیس نے ہفتہ کے روز یہ بات کہی۔ 4ملزمین نے خاتون پر حملہ کیا جن میں بہن اور بہنوئی شامل ہیں۔

یہ واقعہ، کولا پور منڈل کے موضع مولا چنتا لاپلی میں پیش آیا۔ مقامی افراد کی جانب سے الرٹ کرنے کے بعد پولیس نے اس قبائیلی خاتون کو چہارشنبہ کے روز بچالیا۔خاتون، کا ہاسپٹل میں علاج جاری ہے۔ اپنی شکایت میں خاتون نے بتایا کہ زرعی اراضی جو ایک ملزم کی ملکیت ہے، پر کام نہ کرنے پر مجھے لاٹھیوں سے مارا گیا اور ایذا دی گئی۔

پولیس آفیسر نے بتایا کہ متاثرہ کا اپنی بہن سے خاندانی مسائل پر تنازعہ چل رہا ہے۔ملزمین نے مبینہ طور پر خاتون کے آنکھوں اور جسم پر مرچ پاوڈر ڈالا تھا اور اس قبائلی خاتون کے اعضائے مخصوصہ اور رانوں پر چرکے دئیے گئے۔چار ملزمین کو جمعہ کے روز گرفتار کرلیا گیا اور انہیں عدالتی تحویل میں دے دیا گیا۔ شکایت کی بنیاد پر جنسی حملہ، اقدام قتل، ایس سی، ایس ٹی انسداد تشدد ایکٹ کے دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا۔
ریاستی وزیر اکسائز جوپلی کرشنا راؤ نے ہاسپٹل میں خاتون کی عیادت کی اور کہا کہ ملزمین کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے متاثرہ خاتون کو 2لاکھ روپے مالی امداد دینے، خاتون کے بچہ کی تعلیمی خرچ حکومت کی طرف سے برداشت کرنے کا اعلان کیا۔




اشتہار


اشتہار