حاملہ خاتون کا ڈیڑھ سالہ بچی کے ہمراہ خودکشی کا معاملہ، حقائق سامنے آگئے

A case of suicide of a pregnant woman along with a one-and-a-half-year-old girl, the facts have come out
2روز قبل بشریٰ صغیر نامی حاملہ خاتون نے ڈیڑھ سالہ بچی کے ہمراہ دریائے جہلم میں چھلانگ لگاکر خودکشی  کر لی تھی ، جس کےحقائق سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق  بیٹیوں کی پیدائش کے باعث سسرالیوں کی جانب سے ذہنی دباؤ کی شکار خاتون کی خودکشی کے حقائق کھلنے لگے۔ پولیس کے مطابق  ڈیڑھ سالہ بچی کے ہمراہ خودکشی کرنے والی خاتون کے شوہر سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

 خاتون کے شوہر پولیس ملازم عاطف محمود اور چھ افرادکے خلاف انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا ۔ خاتون کی والدکا کہناہے کہ   بچیوں کی پیدائش کے باعث خاتون کو طعنہ زنی اور ذہنی دباؤ کا نشانہ بنایا جا رہا تھا جبکہ  لڑکی کے بھائی نے الزام ہے کہ تشدد اور ذہنی دباؤ  کے باعث خاتون کو خودکشی پر مجبور کیا گیا۔ 

لواحقین نے حکام سے تحقیقات کر کے انصاف فراہمی کا مطالبہ  کرتے ہوئے کہا کہ خودکشی کرنے والی بشریٰ بی بی حاملہ بھی تھی جبکہ سسرالیوں کی جانب سے من گھڑت کہانی بتا کر خاتون کو پاگل قرار دینے کی کوشش کی گئی۔ 

حاملہ خاتون کا ڈیڑھ سالہ بچی کے ہمراہ خودکشی کا معاملہ، حقائق سامنے آگئے
پولیس کے مطابق   خاتون کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں جبکہ خودکشی کرنے والی ماں بیٹی کی نعشیں تاحال نہیں ملی ، ریسیکو آپریشن جاری ہے۔  حکام سے تحقیقات کر کے انصاف فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں ، لواحقین



اشتہار


اشتہار