محکمہ موسمیات نے جون کے دوسرے ہفتے سے پری مون سون کے آغاز کی پیشگوئی کردی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جون کے دوسرے ہفتے سے پری مون سون کا آغاز ہو سکتا ہے، اس سال مون سون میں معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔سندھ اور بلوچستان کا بارشوں سے زیادہ متاثر ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ڈی جی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ اپریل میں بارشوں سے تربیلا اور منگلا ڈیموں کو فائدہ پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خلیج بنگال پر ایک سائیکلون بنا ہوا ہے جوبھارت کے جنوبی علاقوں کو متاثر کرے گا، شمالی علاقوں میں بھی درجہ حرارت زیادہ ہوگا جس سے گلیشیئرز پھٹنے کا خدشہ ہے۔حکام کے مطابق بالائی فضا میں موجود ہوا کا زیادہ دباؤ اور محدود بادلوں کی موجودگی گرمی کی لہر کا باعث ہے، اب تک ساہیوال، اوکاڑہ، سبی، بھکر، لاڑکانہ جیکب آباد میں زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقے آج بھی ہیٹ ویو کے زیر اثر رہنے کا امکان ہے، رواں ہفتے ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لہر کی لپیٹ میں رہیں گے۔گزشتہ روز ملک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت موہنجو داڑو، جیکب آباد اور دادو میں 49 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا،سبی، لاڑکانہ، نواب شاہ، خیرپور، سکھر، پڈعیدن اور نور پور تھل میں 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
بھکر، کوٹ ادو اور رحیم یار خان میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ،ملتان میں 45 ڈ گری سینٹی گریڈ، لاہوراور فیصل آباد میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔