پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ غلط خبر چلائی گئی، میں نے کسی کو تھپڑ نہیں مارا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ ویڈیو میں کہاں تھپڑ نظر آرہا ہے؟ وہ کارکن نہیں میرا گارڈ تھا۔انہوں نے کہا کہ کیسز کی ہمیں فکر نہیں، یہ چلتے رہیں گے، کے پی پولیس نے پی ٹی آئی ورکرز کے ساتھ ناانصافی کی ہے، موجودہ آئی جی اس سارے مظالم کا ذمے دار ہے، آئی جی کو جیل کے اندر ہونا چاہیے۔
مرکز صوبے میں حکومت نہیں چلنے دے رہا۔شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمیں چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سے محروم کرنے کے لیے کے پی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کیے گئے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پنجاب ضمنی انتخابات میں انتخابی مہم چلائیں گے، ہم سے انتخابی نشان اور مخصوص نشستیں چھینی گئی ہیں، حکومت کے جبر کے خلاف مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ 6 ججز کا مقدمہ کوئی عام مقدمہ نہیں، ججز مقدمہ میں سیکیورٹی ایجنسی کو فریق بنایا گیا ہے، ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ ہائی کورٹ کے ججز اپنے حقوق پر تحفظات کا اظہار کریں، ہائی کورٹ ججز کے خط کی شفاف انکوائری ہونی چاہیے۔شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی کے فیصلے کی کسی کو توقع نہیں تھی۔
جسٹس شوکت صدیقی کے معاملے پر اس وقت عدلیہ کھڑی ہوتی تو یہ نوبت نہ آتی۔واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ریلی میں شیر افضل مروت کی ایک شخص کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔