ملکی معیشت کیلئے اچھی خبر،پی آئی اے کے تمام خسارے ،واجبات اورقرضے ہولڈنگ کمپنی کو منتقل،بیلنس شیٹ کلیئر کر دی گئی،پاکستان سٹاک ایکس چینج کو پی آئی اے کی کلیئر بیلنس شیٹ سے آگاہ کردیا گیا ہے۔اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کو ایئرلائن کا قرض 830 ارب روپے ٹرانسفر کردیا گیاہے۔پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈکے ذے202 ارب روپے کا قرض ہوگاجبکہ بینکوں سے آپریشنز کیلئے 167 ارب روپے اورملازمین کے 35ارب روپے کاقرض ادا کرنا ہوگا۔
اس حوالے سے نجکاری حکام کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے پاس ہر ہفتے 20 ملکوں کی 170 فلائٹس کے قیمتی روٹس ہیں۔پی آئی اے ایوی ایشن کے بڑے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش موقع ہے۔ پی آئی اے سعودی عرب تک ڈیڑھ لاکھ مسافر کی سفری سہولت دیتا ہے۔نجکاری کے بعد پی آئی اے یورپ کے روٹس کھولے جاسکیں گے۔پی آئی اے کے پاس ایئر سروس ایگری منٹ کے تحت اہم ترین روٹس ہیں،ایئرسروس ایگری منٹ کے تحت پی آئی اے کے پاس 97 ملکوں میں سفر کے معاہدے ہیں۔
قومی ایئرلائن پی آئی اے کے قرض ری پروفائلنگ کیلئے کمرشل بینکوں سے ٹرم شیٹ طے پا گئی ہے۔ کمرشل بینکوں کی جانب سے رواں ہفتے این او سی اوراثاثے واپس منتقل ہو جائیں گے۔وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹرم شیٹ سائن ہونے سے بینکوں کو دس برسوں تک تقریبا بارہ فیصد شرح سود پرقرض ملے گا، ابتدائی طورپر پی آئی اے کے اکاون فیصد حصص فروخت کیے جائیں گے اور انچاس فیصد شئیرز حکومت ملکیت میں ہی رہیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز پی آئی اے کی نجکاری کےلئے اظہاردلچسپی کی بولیاں طلب کی گئیں تھیں۔بولیاں 3مئی تک جمع کرائی جا سکتی ہیں۔حکام کا کہنا تھا کہ نجکاری سے قبل پی آئی اے کے نقصانات،قرضہ جات ہولڈنگ کمپنی میں منتقل کردئیے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت پی آئی اے کا صرف ہوابازی شعبہ نجی تحویل میں دینا چاہتی ہے۔
نجکاری حکام نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے51فیصدشیئرزنجی تحویل میں دیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کے 49 فیصد شیئرز حکومت پاکستان کی ملکیت ہوں گے۔حکام کے مطابق پی آئی اے کے اکثریتی شیئرز نجی تحویل میں جانے سے انتظامی کنٹرول بھی نجی کمپنی کا ہوگا۔