وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں بڑے فیصلے ہوگئے، جس میں سندھ کابینہ نے صوبے بھر میں کسان کارڈ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران سندھ کابینہ نے جے ایس اکیڈمی کو 50 لاکھ روپے گرانٹ دینے کی منظوری دے دی۔پیپلز بس سروس کیلئے 521 ملین روپے کے اخراجات منظورکابینہ کے اجلاس میں پیپلز بس سروس کے جنوری سے جون تک کے لیے 521 ملین روپے کے اخراجات منظور کر لیے گئے۔وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل میمن نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے پیپلزبس سروس پروجیکٹ کا آغاز اکتوبر 2021 میں شروع کیا تھا۔
اس وقت 230 بسیں چل رہی ہیں، مزید 20 بسیں چلائی جائیں گی اور 40 بسیں خریدی جائیں گی، 250 بسیں 6.522 بلین روپے اور 40 بسیں 995 ملین روپے میں خریدی گئیں۔وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ اپریل 2023 تا فروری 2024 تک 968 ملین روپے کی سبسڈی حکومت دے چکی ہے۔سندھ بھر میں کسان کارڈ شروع کرنے کا فیصلہاجلاس کے دوران کابینہ نے سندھ بھر میں کسان کارڈ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسان کارڈ صرف ہاریوں کو جاری ہوگا، یہ ان کسانوں کو بھی جاری ہوگا جس کی 12 ایکڑ زمین خود کاشت کرتا ہے، 6 ماہ میں کسان کارڈ پورے سندھ میں جاری کیا جائے گا۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گندم کی خریداری میں کسان کارڈ کو ترجیح دی جائے گی، کسی قدرتی آفت کی صورت میں ہاریوں کی مدد کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نے ہدایت کی ہے کہ کسان کارڈ شروع کیا جائے، زراعت کی سائنٹیفک بنیادوں پر ترقی کے لیے اقدامات کریں گے۔