ٹوبہ ٹیک سنگھ میں قتل ہونے والی ماریہ کے بھائی فیصل نے اعتراف جرم کرلیا، پولیس کے مطابق ملزم نے ناصرف قتل بلکہ زیادتی کا بھی اعتراف کیا ہے۔پولیس کی جانب سے ماریہ کے والد عبدالستار اور بھائی فیصل کو علاقہ مجسٹریٹ طلعت جاوید کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے دونوں ملزمان کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزم فیصل سے ماریہ سے زیادتی اور اس کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔
اس سے قبل ماریہ کے دوسرے بھائی شہباز نے انکشاف کیا تھا کہ فیصل اور عبدالستار ماریہ سے زیادتی کرتے تھے۔ہفتہ کو اطلاعات کے مطابق پولیس نے شہباز اور اس کی اہلیہ سمیرا کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ شہباز اور سمیرا کے ڈی این اے نمونے بھی حاصل کرلئے گئے ہیں۔شہباز کے وکیل ایڈووکیٹ ظفر چوہدری کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ دونوں ملزمان ماریہ کے قتل میں برابر کے شریک ہیں۔
شہباز کے وکیل نے کیس کی پیروی نہ کرنے کا اعلان بھی کردیا اور کہا کہ ایسے درندوں کی وکالت نہیں کرسکتا۔یاد رہے کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 17 اور 18 مارچ کی درمیانی شب مبینہ طور پر بھائی اور والد نے ماریہ کو قتل کرکے خاموشی سے رات کے وقت تدفین کردی تھی۔اس قتل کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ملزم فیصل کو تکیے سے ماریہ کا سانس روکتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ عبدالستار ان کے پاس ہی بیٹھا ہے اور قتل کے بعد فیصل کو پانی پیش کرتا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ قبر کشائی کے ذریعے ماریہ کی لاش سے نمونے حاصل کیے گئے۔گزشتہ روز عدالت نے ملزمان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔گزشتہ روز ہی ماریہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ آج نیوز کو موصول ہوئی تھی۔
ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتولہ ماریہ کے گلے کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔اس کے علاوہ جسم کے کئی حصوں پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔مقتولہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے نمونے فرانزک لیب کو بھیجوا دیے گئے تھے۔واضح رہے کہ جمعہ کو پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کیس کو ہائی پروفائل قرار دیا تھا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے ٹوبہ ٹیک سنگھ ڈی پی او، ایس پی اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر یکم اپریل کو طلب کیا ہے۔سید فرہاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے ویژن کےتحت کیس کو ہائی پروفائل ڈکلیئر کیا، افسران کو تفتیش، شہادت اکٹھی کرنےلائن آف ایکشن دیا جائیگا۔