سعودی عرب نے دھڑ سے جڑے پاکستانی بچوں کو الگ کرنے کی پیشکش کردی

Saudi Arabia offered to separate the Pakistani children who were connected to the torso
پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے مشترکہ دھڑ رکھنے والے پاکستانی بچوں کے لیے طبی معاونت کی پیشکش کی ہے۔سعودی سفیر نے یہ پیشکش پاکستان بیت المال کے مینیجنگ ڈائریکٹر سید طارق محمودالحسن سے ملاقات میں کی۔سرکاری خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ سعودی سفیر نے دھڑ سے جڑے ہوئے بچوں کو، جنہیں تکنیکی اصطلاح میں پی بی ایم کہا جاتا ہے، کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے تعاون سے چلائے جانے والے اسپتال میں جدید ترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

سعودی عرب میں اپنے شعبے کے ماہر ترین ڈاکٹرز نے حال ہی میں نائجیریا کی دھڑ سے جڑی ہوئی بہنوں حسانہ اور حسینہ کو دارالحکومت ریاض کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی کے کنگ عبداللہ اسپیشلسٹ چلڈرنز ہاسپٹل میں کامیابی سے الگ کیا۔یہ جڑواں بہنیں گزشتہ اکتوبر میں سعودی عرب لائی گئی تھیں۔ آپریشن 16 گھنٹے جاری رہا جس میں 39 ماہرین، مشیروں، تکنیکی عملے، نرسز اور سپورٹ اسٹاف نے حصہ لیا۔
دھڑ سے جڑے ہوئے بچوں کو الگ کرنے کے سعودی پروگرام کے تحت کیا جانے والا یہ ساٹھواں آپریشن تھا۔ اس پروگرام کے تحت 34 سال میں 25 ممالک کے 270 بچوں کو الگ کیا گیا ہے۔دھڑ سے جڑے ہوئے بچوں کو الگ کرنے کے خصوصی پروگرام کے تحت 30 سال کے دوران سعودی عرب جدید طبی تاریخ میں انتہائی پیچیدہ آپریشنز کے حوالے سے عالمی لیڈر بن کر ابھرا ہے





اشتہار


اشتہار