پختونخوا حکومت کی لڑکیوں کو شادی سے زبردستی روکنے کی فرسودہ رسم ’غږ‘ کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کی ہدایت

El gobierno de Pakhtunkhwa ha ordenado tomar medidas estrictas para poner fin a la anticuada costumbre de 'Ghaz', que impide por la fuerza que las niñas se casen.

خیبرپختونخوا حکومت نے لڑکیوں کو شادی سے زبردستی روکنے کی فرسودہ رسم ’غږ‘ کے خلاف سخت ایکشن لے لیا۔نگران وزیر  برائے ضم اضلاع عامر عبداللہ نے تمام اضلاع کے کمشنرز اور  ڈی پی اوز کو خط لکھا ہے۔

 جس میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ فرسود رسم غږ کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کرے،  اس فرسودہ رواج میں خاتون کو شادی کرنے سے زبردستی منع کرنا ظلم ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ گھر کے سامنے فائرنگ کرکے کسی خاتون کی شادی میں رکاوٹ ڈالنا جرم ہے، غږ ایکٹ شق 7 کے تحت یہ جرم ناقابل ضمانت ہے اور اس پر 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ ہے۔

پختونخوا حکومت کی لڑکیوں کو شادی سے زبردستی روکنے کی فرسودہ رسم ’غږ‘ کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کی ہدایت






اشتہار


اشتہار