صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں 15 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی، صوبائی دارالحکومت انتظامیہ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی صورت میں سخت کاررروائی کا عندیہ دے دیا۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شہر میں دفعہ 144 کا نفاذ 15 روز کے لیے کیا گیا ہے۔
اس دوران ہر قسم کا اسلحہ ساتھ لے کر چلنے پر پابندی عائد رہے گی، اس دوران لائسنس یافتہ ہتھیاروں کی نمائش پر بھی پابندی ہوگی۔بتایا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان لوئر میں بھی انتخابات کے بعد تک کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کے تحت وزیرستان لوئر میں اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ پر پابندی ہوگئی، ڈپٹی کمشنر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران قانون کے مطابق سیاسی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
عام انتخابات کے انعقاد، امن وامان اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، دفعہ 144 گیارہ فروری تک نافذالعمل رہے گی، جس کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے انتخابات کے لیے پولیس کو فنڈز کی منظوری دے دی، پولیس حکام نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا پولیس کے لیے 50 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے، محکمہ پولیس نے انتخابات کے لیے 75 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم مالی مشکلات کے باعث نگران حکومت نے 50 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی۔ پولیس حکام نے کہا کہ انتخابات کے لیے ہر ضلع کو ایک کروڑ روپے سے زیاہ کی رقم دی جائے گی، فنڈز کا بیشتر حصہ فیول کی مد میں خرچ کیا جائے گا، ضلعی پولیس کو فنڈز آئندہ ہفتے جاری کیے جائیں گے۔