سعودی عرب کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹس (جی ڈی پی) نے مملکت میں مقیم تمام تارکین وطن کو اپنے خاندان کے چھ سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے فنگر پرنٹس کا اندراج فوری طور پر کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد سعودی عرب میں رہنے، کام کرنے والے یا دورہ کرنے والے افراد کے لئے انتظامی عمل کو بہتر بنانا اور حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانا ہے۔مختلف سرکاری خدمات تک رسائی حاصل کرنے اور سرکاری دستاویزات حاصل کرنے کے لئے زیر کفالت افراد کے لئے فنگر پرنٹس کا اندراج اہم ہے۔
یاد رہے کہ سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 32.2 ملین کی کل آبادی میں غیر ملکیوں کی تعداد تقریبا 41.5 فیصد ہے۔
سرکردہ قومیتیں
سعودی عرب میں بنگلہ دیشی شہری 2.1 ملین کے ساتھ سب سے آگے ہیں، اس کے بعد ہندوستانی (1.88 ملین) اور پاکستانی (1.81 ملین) ہیں۔ دیگر نمایاں تارکین وطن برادریوں میں یمنی، مصری، سوڈانی، فلپائنی اور شامی شامل ہیں۔
ایگزٹ / ری انٹری ویزا ہولڈرز کے لئے ڈیجیٹل ویزا میں توسیع
غیر ملکی باشندوں کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے سعودی حکام نے حال ہی میں تارکین وطن کے لئے آسان ویزا کے اختیارات متعارف کرائے ہیں۔ایگزٹ/ ری انٹری ویزے اب غیر ملکی شہریوں کو ویزوں کی میعاد ختم ہونے تک مملکت واپس جانے کی لچک فراہم کرتے ہیں، جس سے نقل و حرکت میں زیادہ آسانی پیدا ہوتی ہے۔
ریموٹ ویزا کی توسیع
طریقہ کار کو مزید آسان بنانے کے لئے جی ڈی پی نے ایگزٹ / ری انٹری ویزا ہولڈرز کے لئے الیکٹرانک ویزا میں توسیع کا اعلان کیا ہے (جب وہ سعودی عرب سے باہر ہوں)۔یہ آپشن ابشر پلیٹ فارم یا مقیم پورٹل کے ذریعے ویزا کی توسیع کی اجازت دیتا ہے ، جس میں متعلقہ فیسوں کی آن لائن ادائیگی بھی شامل ہے۔
ویزا کی قانونی حیثیت کی ضروریات
ایگزٹ/ ری انٹری اور فائنل ایگزٹ ویزوں کی موثر پروسیسنگ کے لیے غیر ملکی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پاسپورٹ پر ایگزٹ/ ری انٹری درخواستوں کے لیے کم از کم 90 دن اور فائنل ایگزٹ ویزا کے لیے 60 دن کی مدت ہو۔
امیگریشن کا طریقہ کار کیا ہے؟ کینیڈا جانے کیلئے کن باتوں کا علم ہونا چاہیے؟
لازمی بائیو میٹرک رجسٹریشن کا نفاذ سعودی عرب کے انتظامی کارکردگی کو بڑھانے اور اپنے شہریوں اور رہائشی تارکین وطن دونوں کے لئے ایک محفوظ اور ہموار ماحول پیدا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔