16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور میں ہونے والے دلخراش واقعے نے سینکڑوں ماؤں کی گودیں اجاڑ دیں۔
ظلم کی انتہا، سفاک درندہ بچوں کو ذبح کرکے گوشت پکا کرکھا گیا
ظلم کی انتہا، سفاک درندہ بچوں کو ذبح کرکے گوشت پکا کرکھا گیا
کس کو پتا تھا کہ 16 دسمبر کو طلوع ہونے والا سورج پاکستان کی سرزمین کو نونہالان کے خون سے رنگ دے گا۔
ابھی پاکستانی قوم سکوت ڈھاکہ کے غم میں ڈوبی ہوئی تھی کہ 16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور کے واقعے نے قیامت ڈھا دی۔ اس دن ہر دل اور آنکھ اس افسردہ واقعہ پر خون کے آنسو رو رہا تھا۔
آئیے آج کے روز اس بات کا عہد کریں کہ ہم یک جاں ہو کر اس ملک کی سلامتی اور بقا کے لیے ایک ساتھ پاکستان کے لیے کھڑے رہیں گے۔ 16 دسمبر کو شہید ہونے والے بچوں،اساتذہ اور سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
ہم ہر طرح کی فرقہ واریت سے دور ہو کر اپنے ملک کو آگے بڑھائیں گے اور اسکے مستقبل کو روشن سے روشن تر بنائیں گے۔ ہم ایسی تمام قوتوں کو پسپا کریں گے جو ہماری قوم کے درمیان منافرت، شرانگیزی اور انتہا پسندی جیسی آگ کو بھڑکاتے ہیں۔
پاکستانی قوم 16 دسمبر کے تمام شہداء کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور شہدا کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتی ہے۔