دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی لاہور بدستور دوسرے پر ہے،لاہور میں مجموعی طور پر ایئر کوالٹی انڈیکس 395 تک جا پہنچا ہے۔ شہر لاہور میں سموگ کا روگ برقرار، فضائی آلودگی کی شرح میں اضافہ ہونے لگا۔ محکہ موسمیات کے مطابق شہرکا موجودہ درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ شہر میں مجموعی طور پر ایئر کوالٹی انڈیکس 395 ریکارڈ کیا گیا۔
2023 میں سب سے زیادہ استعمال ہونیوالے پاس ورڈ کونسے؟
2023 میں سب سے زیادہ استعمال ہونیوالے پاس ورڈ کونسے؟
فدا حسین 418، یو ایس قونصلیٹ میں آلودگی کی شرح395ریکارڈ، مال روڈ کے اطراف آلودگی کی شرح333 ریکارڈ کی گئی۔ تحصیل اوباڑو کے نواحی علاقے مریدشاخ میں اینٹوں کے بھٹوں کی وجہ سے آلودگی پھیلنے لگی، بھٹوں کے قریب رہنے والے سینکڑوں لوگ سانس اور گلے کی بیماریوں کا شکار ہونے لگے ہیں۔
وہاں کے رہنے والوں کا کہنا ہے کہ اینٹوں کے بھٹوں میں زہریلا مواد اور کچرے کو جلانے کی وجہ سے اسموگ اور آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آلودگی بڑھانے والے بھٹھہ مالکان کے خلاف کاروائی کی جائے، اہل علاقہ نے ڈپٹی کمشنر گھوٹکی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
شکرگڑھ میں بھی فصلوں کی باقیات کو جلانے کا سلسلہ نہ رک سکا، کوٹ نیناں اور نورکوٹ کے علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلائی جارہی ہے۔ دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے متعدد مقامات پر کاروائیاں کرتے ہوئے 4 افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے کے ساتھ 130000 روپے جرمانے بھی کیے گئے ہیں۔ شکر گڑھ میں کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔
حافظ آباد ضلعی انتظامیہ کی سموگ تدارک کیلئے اقدامات کے باوجود فصلوں کی باقیات کو جلانے اور بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ نہ ہو سکے، بھٹوں سے اٹھنے والا زہریلا دھواں سانس گلے اور آنکھوں کی بیماریوں کا باعث بننے لگا۔ شہریوں کی جانب سے اعلی حکام سے نوٹس کی اپیل کر دی۔ دوسری جانب ہسپتالوں میں دمے اور کھانسی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
طبی ماہرین نے سانس کے مریضوں کو خصوصی احتیاط برتنے کی ہدایت کرتے ہوئے ماسک کا استعمال یقینی بنانے اور گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ سموگ کی خطرناک صورتحال پر نگران حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب بھر میں ایک ہفتے کیلئے ماسک کا استعمال لازم قرار دیا ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔