متحدہ عرب امارات کا جلد نیا ویزہ سسٹم متعارف کروانے پر غور

The UAE is considering introducing a new visa system soon

متحدہ عرب امارات نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے خلیجی باشندوں کے لیے ویزہ فری سفر پر غور شروع کردیا ہے، نیا ویزا سسٹم جی سی سی کے رہائشیوں کو بلاک کے اندر آزادانہ سفر کرنے کی اجازت دے گا۔ عالمی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نئے ویزہ سسٹم کے منصوبوں پر غور کر رہا ہے جو سعودی عرب سمیت ہمسایہ خلیجی ممالک کے رہائشیوں کے لیے سفر کو آسان بنائے گا۔

قطرایئرویز کا 18 نئے مقامات کیلئے پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ

 متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات عبداللہ بن توق المری نے منگل کو ابوظہبی میں ایک کانفرنس میں کہا کہ نئے ویزہ نظام سے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رہائشیوں کو خطے کے ممالک میں آزادانہ طور پر سفر کرنے کی اجازت ملے گی، حکومت بہت جلد نیا سسٹم متعارف کرائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ جی سی سی گروپ میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ سعودی عرب، بحرین، عمان، کویت اور قطر شامل ہیں، اس چھ ملکی بلاک کے شہری ویزہ کے لیے درخواست دیئے بغیر سرحد پار سفر کرنے کے لیے آزاد ہیں، تاہم یہاں رہنے والے غیر ملکی باشندے جو ان ممالک کی آبادی کا بڑا حصہ ہیں اور دنیا بھر سے جی سی سی ممالک میں آتے ہیں۔

 ان کو اب بھی جی سی سی ممالک کی سرحدوں کو عبور کرنے کے لیے ویزہ کی ضرورت ہے، ان ممالک کے رہائشیوں کے درمیان ویزہ فری سفر سیاحت کو فروغ دے کر خطے کو پرکشش بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک سیاحوں کے لیے شینگن طرز کا ویزہ شروع کرنے کے خواہاں ہیں۔

، جس سے خطے کے تمام ممالک کے لیے آمدنی اور آمدورفت میں اضافے کی توقع ہے، دبئی میں عربین ٹریول مارکیٹ کے دوران خطاب کرتے ہوئے بحرین میں سیاحت کی وزیر فاطمہ السیرافی نے کہا کہ جی سی سی ممالک کے درمیان وزارتی سطح پر بات چیت ہو رہی ہے کہ کس طرح متحد واحد ویزہ حاصل کیا جائے، ہم کوشاں ہیں یہ جلد ہوجائے کیوں کہ ہم دیکھتے ہیں۔

 لوگ بیرون ملک سے یورپ کے لیے پرواز کرتے ہوئے عام طور پر ایک ملک کی بجائے کئی ممالک میں اپنا وقت گزارتے ہیں، اس سے ہم نے اس قدر کا مشاہدہ کیا ہے جو اس سے کسی ایک ملک کو نہیں بلکہ تمام ممالک کو مل سکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بحرین کو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ مل کر ایسے دیگر اقدامات کی وجہ سے ملک کو فائدہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 2022ء کے لیے 8.3 ملین سیاحوں کا ہدف بنایا اور اس سے بھی زیادہ 9.9 ملین سیاحوں کو حاصل کیا کیوں کہ ہم نے یو اے ای اور دیگر جی سی سی مارکیٹوں کے ساتھ مل کر بحرین کی سیاحتی مارکیٹ کو فروغ دیا، اس کے نتیجے میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، جب ہم نے 100 سے زائد ٹور آپریٹرز کے ذریعے ایک متحد منزل پر مشترکہ طور پر ترقی کی تو لوگوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔

امارات کی وزارت اقتصادیات کے انڈر سیکرٹری عبداللہ الصالح نے پینل بحث کے دوران کہا کہ تمام جی سی سی ممالک اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سیاحت کا شعبہ ان کی معیشتوں کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے، ہمارے پاس ایک مشترکہ مارکیٹ اور متحد پالیسیاں ہیں، سیاحت کے شعبے میں جی سی سی ترقی کو آسان بنانے کے لیے متحد ضوابط، پالیسیوں اور طریقہ کار کے ذریعے رسد اور طلب دونوں پہلوؤں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، جی سی سی میں لوگوں کے بڑھتے ہوئے بہاؤ کے ساتھ یہ وقت کے ساتھ ہموار ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی سی سی ممالک کا خیال ہے اگر وہ اس خطے میں آنے والے سیاح خاص طور پر طویل فاصلے سے آنے والے سیاحوں کے لیے ایک اچھا تجربہ فراہم کرتے ہیں تو وہ ایک ملک کا دورہ کرنے کی بجائے ان تمام ممالک کے دوروں کا پروگرام بنائیں گے، سیاح بغیر کسی پابندی کے متعدد ممالک کا دورہ، سرحد پار سفر کی سہولت سے جی سی سی میں مختلف ممالک کا دورہ کرنے کے لیے ایک پیکج کو متحد کرکے زیادہ خوش ہوں گے۔

اس موقع پر سعودی ٹورازم اتھارٹی کے سی ای او فہد حمیدالدین نے کہا کہ ان دنوں مسافر کسی ملک کا نہیں بلکہ ایک خطے کا سوچتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ کل کے مسافر ہمیشہ متعدد اسٹاپوں، راستوں اور علاقوں کو دیکھیں گے، قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ سے سعودی عرب کو بہت فائدہ ہوا اور یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مشترکہ پیشکشوں کو فروغ دیا جا سکتا ہے اور اس سے سب کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔








اشتہار


اشتہار