بجلی کے بلوں میں اضافہ کیوں ہوا ہے ، کون، کون سا ٹیکس کس مد میں لیا جارہا ہے ، ٹیکسز کے علاوہ اور دیگر سرچارجز کتنے ہیں؟ تفصیلات منظرعام پر آگئیں۔نیپرا نے بجلی یونٹ میں 4 روپے 96 پیسے کا بنیادی اضافہ کیا جس کے بعد ملک بھر کے صارفین کا بجلی کا بل بڑھ گیا۔
تاجر برادری کا کل ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان
تاجر برادری کا کل ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان
100 یونٹ تک کے صارفین کا پہلے فی یونٹ 13روپے 78 پیسے کا تھا، اب 16 روپے 48 پیسے کا ہے، یعنی 3 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔200 یونٹ تک فی یونٹ پہلے 18روپے 95 پیسے کا تھا اور اب 22روپے 95 پیسے کا ہے، مطلب 4 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کا پہلے فی یونٹ 22 روپے 14 پیسے کا تھا ، اب27 روپے 14 پیسے کا ہے ، یعنی 5 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح 400 یونٹ تک فی یونٹ 25 روپے 80 پیسے کا تھا ، اب 32 روپے 30 پیسے کا ہے، یعنی ساڑھے 6 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
500 یونٹ تک پہلے فی یونٹ 27 روپے 74 پیسے کا تھا اور اب 35 روپے 24 پیسے کا ہے۔ مطلب ساڑھے 7 روپے فی یونٹ کا اضافہ ہوا ہے۔بجلی میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوا، اس لیے اگست کے بلوں میں ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے نام پر پچھلے مہینے کے بل کا اضافہ رواں ماہ میں ہوا اور رواں ماہ کی بجلی کے یونٹ پر بھی رقم بڑھ گئی یوں بلوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
رواں ماہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہریونٹ پر 2 روپے 31پیسے بڑھے ہیں۔کے الیکٹرک کے مطابق گزشتہ ماہ مہنگا فرنس آئل یا گیس خرید کر صارفین کو سستی بجلی دی جائے تو فیول کاسٹ ایڈجسٹمٹ کی رقم رواں ماہ میں شامل کردی جاتی ہے۔