بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد یونٹ کے حساب سے ماہانہ کتنا بل آئے گا؟

How much will be the monthly bill per unit after the increase in electricity prices?

آئی ایم ایف کے مطالبے پر نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کر دیابجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مجموعی ریونیو کا تخمینہ 3281 ارب روپے لگایا گیا ہے ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبہ پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی طرف سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد بجلی کا بنیادی ٹیرف 24 روپے 82 پیسے سے بڑھ کر 29 روپے 78 پیسے ہو گیا ہے۔

100 یونٹ بجلی استعمال کرنیوالےصارف کا بل 1836روپے آئیگا

نیپرا کے اعلامیہ کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا تعین مالی سال 2023-24ء کے لیے کیا گیا ہے۔ ٹیرف میں اضافے، ٹیکس اور سلیبز کیساتھ بجلی کی فی یونٹ قیمت 50 روپے تک پہنچ جائیگی۔

نیپرا اعلامیہ کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی وجہ بجلی کی فروخت میں کمی، کپیسٹی ادائیگیوں اور ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کو بتایا گیا ہے۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کے متعلق نیپرا کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مجموعی ریونیو کا تخمینہ 3281 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ نیپرا فیصلے پر عملدرآمد کے بعد گھریلو صارفین پر سلیب وائز بوجھ میں اضافہ ہو گا۔

رپورٹ کے مطابق فیصلے پر عملدرآمد کی صورت میں 100 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کا ٹیرف 13 روپے 4 پیسے سے بڑھ کر 18 روپے 36 پیسے فی یونٹ ہو جائے گا اور ایسے صارفین کو 1836 روپے ادا کرنے ہوں گے۔

ماہانہ 200 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کا ٹیرف بڑھ کر 23 روپے 91 پیسے ہو جائے گا اور ان صارفین کا بل 37 سو سے بڑھ کر 47 سو روپے ہو جائیگا۔

ماہانہ 300 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کا بل 6 ہزار روپے سے بڑھ کر 8 ہزار روپے تک ہو جائے گا جبکہ ماہانہ 4 سو یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے بل میں 2 ہزار 3 سو روپے کا اضافے ہو گا اور انہیں 10 ہزار کے بجائے 12 ہزار 300 روپے ادا کرنے پڑیں گے۔

ماہانہ 5 سو یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بل میں 3 ہزار روپے کا اضافہ ہو گا اور 13 ہزار سے بجائے 16 ہزار روپے دینے ہونگے۔ 7 سو یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین کو 24 ہزار کے بجائے 28 ہزار روپے ادا کرنے پڑینگے۔

ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کی طرف سے حتمی نوٹیفکیشن کے بعد ہو گا جبکہ سرچارجز، ٹیکسز، کیپسٹی پیمنٹ اور فیول ایڈجسٹمنٹ بل میں الگ سے شامل ہوں گے۔



اشتہار


اشتہار