افغانستان نئے پاکستانی ٹیلنٹ سے ڈرنے لگا۔

Afghanistan began to fear the new Pakistani talent.

 افغان ٹیم کو پاکستان کے نئے ٹیلنٹ کا خوف ستانے لگا۔


شارجہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ ا گرچہ پاکستان ٹیم میں کئی بڑے نام شامل نہیں مگر نوجوان کرکٹرز کی صلاحیتوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،وہ پی ایس ایل 8میں پرفارم کرتے ہوئے آرہے ہیں،ہمارے لیے جیت کا سفر آسان نہیں ہوگا، دونوں ملکوں میں کانٹے دار مقابلے ہوتے رہے، اس بار بھی اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان میں کرکٹ کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے،کھلاڑی دنیا بھر کی لیگز کا حصہ بن رہے ہیں، نوجوان کرکٹرز بھی انٹرنیشنل سطح پر صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلیے بے تاب ہیں، اسکواڈ میں سینئرز اور جونیئرز کا اچھا امتزاج ہے، امید ہے کہ پاکستان کیخلاف سیریز میں پلیئرز توقعات پر پورا اتریں گے۔

افغانستان کو نئے پاکستانی ٹیلنٹ کا خوف ستانے لگا
اسپورٹس رپورٹر 2 گھنٹے پہلے
شیئرٹویٹشیئرای میلتبصرے
مزید شیئر
مزید اردو خبریں
فتوحات کا راستہ بنانے کیلیے پلیئرز کو صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرنا ہوگا، ریان مارون۔
 فوٹو: فائل 
فتوحات کا راستہ بنانے کیلیے پلیئرز کو صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرنا ہوگا، ریان مارون۔ فوٹو: فائل


شارجہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ ا گرچہ پاکستان ٹیم میں کئی بڑے نام شامل نہیں مگر نوجوان کرکٹرز کی صلاحیتوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،وہ پی ایس ایل 8میں پرفارم کرتے ہوئے آرہے ہیں،ہمارے لیے جیت کا سفر آسان نہیں ہوگا، دونوں ملکوں میں کانٹے دار مقابلے ہوتے رہے، اس بار بھی اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔


انھوں نے کہا کہ افغانستان میں کرکٹ کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے،کھلاڑی دنیا بھر کی لیگز کا حصہ بن رہے ہیں، نوجوان کرکٹرز بھی انٹرنیشنل سطح پر صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلیے بے تاب ہیں، اسکواڈ میں سینئرز اور جونیئرز کا اچھا امتزاج ہے، امید ہے کہ پاکستان کیخلاف سیریز میں پلیئرز توقعات پر پورا اتریں گے۔


جوناتھن نے کہا کہ شارجہ کی کنڈیشنز افغان کرکٹرز کیلیے نئی نہیں ہیں،سب یہاں کی پچز کے مزاج سے بھی اچھی طرح واقف ہیں، مضبوط پاکستانی ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

دوسری جانب فیلڈنگ کوچ ریان مارون نے کہا کہ فتوحات کا راستہ بنانے کیلیے پلیئرز کو صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرنا ہوگا، عمومی طور پر ٹیم میں اچھے فیلڈرز موجود ہیں،امید ہے کہ وہ میدان میں ملنے والے ہر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بولرز کی مدد اور حریف کی مشکلات میں اضافہ کریں گے۔














اشتہار


اشتہار