جرمنی کے شہر ویورسلین میں 44 سالہ نرس کو کم از کم 10 مریضوں کو چھپ کر درد کم کرنے والی اور نیند لانے والی ادویات دینے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ملزم نرس پالیئیٹیو کیئر میں کام کرتا تھا اور الزام ہے کہ اس نے مریضوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری نبھانے کے بجائے اپنے رات کے کام کو آسان بنانے کے لیے انہیں مارنے کے مترادف ادویات لگا دیں۔پراسیکیوٹرز کے مطابق ملزم نے زیادہ تر بزرگ مریضوں کو مرفین اور مڈازولیم جیسی طاقتور ادویات لگائیں، جو امریکہ میں بعض اوقات پھانسی کے وقت بھی استعمال ہوتی ہیں، اور اس کا مقصد صرف اپنی رات کی شفٹ آسان کرنا تھا۔
LOADING...