جنید جمشید انتقال سے قبل شہادت کی دعا مانگا کرتے تھے: بیٹے سیف اللہ کا انکشاف

Junaid Jamshed used to pray for martyrdom before his death: Son Saifullah reveals
دین کی خاطر میوزک انڈسٹری کو خیر بعد کہنے والے پاکستان کے معروف سابق گلوکار و نعت خواں جنید جمشید کے بیٹے سیف اللہ جنید نے والد کے ہمراہ گزاری آخری یادوں کو تازہ کر دیا۔حال ہی میں جنید جمشید کے بیٹے سیف اللہ جنید نے پوڈکاسٹ کے دوران انہوں نے میزبان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ماضی کی مختلف یادیں تازہ کیں اور اپنی آواز میں خوبصورت نعتیں بھی سنائی۔

LOADING...

انٹرویو کے دوران انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ والد کا جب انتقال ہوا تو اس وقت میں تقریبا 14 برس کا تھا، مجھے یاد ہے کہ ان کی خواہش تھی کہ انہیں شہادت کی موت نصیب ہو، وہ شہادت کی دعا مانگا کرتے تھے اور اللہ تعالی نے ان کی خواہش پوری کی۔انہوں نے بتایا کہ آخری 8 سے 6 ماہ کے دوران والد اپنی شہادت کی دعا مانگا کرتے تھے، یہ بات انہوں نے والدہ کو خود بتائی اور کہا کہ عائشہ تم ناراض نہیں ہونا لیکن میں نے اللہ سے شہادت کی موت مانگی ہے۔اپنے والد کے ساتھ گزارے آخری لمحات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے صحیح یاد نہیں کہ وہ اتوار کا دن تھا یا کیا، میں اس دن اسکول نہیں گیا تھا۔

 والد میرے ساتھ بیٹھے اور مجھے نصیحت کی جو آج بھی مجھے یاد ہے کہ “میں یہ نہیں چاہتا کہ تم کوئی بہت بڑے بزنس مین بنو یا کسی اونچے عہدے یا مقام پر پہنچو یا مالدار بنو بلکہ یہ چاہتا ہوں کہ تم مذہب کا راستہ کبھی نہیں چھوڑو اور ایک اچھے انسان بنو۔”انہوں نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ میرے لیے ان کا یہی آخری پیغام تھا، کیونکہ اس کے بعد وہ چترال چلے گئے تھے۔یاد رہے کہ جنید جمشید 7 دسمبر 2016 کو چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے، رپورٹس کے مطابق ان کے ساتھ ان کی اہلیہ نیہا جمشید بھی تھیں۔




اشتہار


اشتہار