کراچی میں کالعدم چوراہے پر دو روز قبل پیش آنے والی بینک کیش وین ڈکیتی کے واقعے میں ملوث مسلح افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ڈاکوؤں نے منگھوپیر تھانے کی حدود میں واقع مقام پر کیش وین کو روک کر 20ملین روپے سے زائد رقم لوٹ لی تھی۔ایف آئی آر سیکیورٹی سپروائزر غازی خان کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ سیکیورٹی چیک کے لیے نیو ناظم آباد گیٹ پر پہنچے۔جیسے ہی میں گیٹ پر پہنچا، کیش وین گیٹ سے گزر رہی تھی۔
LOADING...
دو سیکیورٹی گارڈز موٹر سائیکل پر سوار تھے جبکہ دیگر وین کے اندر موجود تھے۔ایف آئی آر کے مطابق اسی دوران پانچ مسلح افراد اچانک نمودار ہوئے، وین کو روکا اور گارڈ آفتاب سے رائفل چھین لی۔ اس کے بعد ملزمان نے نقد رقم لوٹی اور موقع سے فرار ہو گئے۔سپروائزر نے بتایا کہ اگر ملزمان کو ان کے سامنے پیش کیا جائے تو وہ ان کو پہچان سکتے ہیں دوسری جانب واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق پانچ ڈاکو دو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے، وین کو گھیر لیا اور واردات کے بعد فرار ہو گئے۔ فرار ہونے سے قبل وہ گارڈ سے اسلحہ بھی چھین کر لے گئے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان کی گرفتاری اور رقم کی برآمدگی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ اب تک 10 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ادھر سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے پولیس ٹیموں کو ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے روانہ کرنے کی ہدایت بھی دی۔وزیر داخلہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آ رہی کہ پولیس اتنی بڑی رقم کی نقل و حرکت سے لاعلم کیسے رہی۔