اب ملک میں الیکٹرک گاڑیاں چلیں گی، حکومت نے بھاری بجٹ مختص کردیا

Now electric vehicles will be allowed in the country, the government has allocated a huge budget
عوام کے لیے اچھی خبر ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے سبسڈی منظور کر لی گئی۔ اسلام آباد میں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کیلئے 9 ارب روپے کی سبسڈی منظور کی گئی۔ اجلاس کے جاری اعلامیہ کے مطابق 1لاکھ 16ہزار موٹرسائیکل اور 3170 رکشےالیکٹرک پر منتقل کرنے کا پلان ہے۔

LOADING...

دوسری طرف پنجاب حکومت نے ماحولیاتی آلودگی اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے ایک اسکیم کا اعلان کیا ہے جس کے تحت جو شہری اپنی پیٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکلوں سے الیکٹرک بائیک میں شفٹ ہوں گے انہیں 1 لاکھ روپے نقد انعام دیا جائے گا۔

یہ اعلان گزشتہ دنوں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں ایک تقریب کے دوران کیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ جو موٹر سائیکل سوار پیٹرول کی جگہ الیکٹرک بائیک اپنائیں گے تو انہیں ایک لاکھ روپے کیش ملے گا۔مریم اورنگزیب نے تقریب میں کہا کہ شجرکاری کرنے والے افراد کو بھی ماحولیاتی محکمے کے گرین کارڈ پروگرام کے تحت مالی انعامات دیے جائیں گے۔صوبائی وزیر نے عوام پر زور دیا کہ وہ سرکاری ویب سائٹhttps://greencredit.punjab.gov.pkپر وزٹ کریں اور اپنی درخواستیں جمع کروائیں۔

سبسڈی اور بجٹ مختص

اس اسکیم کے تحت حکومت نے موجودہ بجٹ میں الیکٹرک بائیک کو سپورٹ کرنے کیلیے 9 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ ہر الیکٹرک بائیک پر 65,000 روپے کی سبسڈی دی جائے گی جس سے یہ عام لوگوں کی پہنچ میں آ جائیں گی۔سبسڈی کے بعد باقی کی رقم بلاسود بینک قرضوں کے ذریعے ادا کی جا سکے گی جس سے شہریون پر مالی بوجھ کم ہوگا۔

قسط اور رجسٹریشن کا عمل

الیکٹرک بائیک اسکیم کیلیے رجسٹریشن آن لائن کی جائے گی تاکہ رسائی اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور شہری فائدہ اٹھا سکیں۔درخواست دہندگان کی تعداد دستیاب کوٹہ سے زیادہ ہونے کی صورت میں مستفید ہونے والوں کو حتمی شکل دینے کیلیے بیلٹنگ کا عمل منعقد کیا جائے گاحکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک سڑکوں پر کم از کم 20 لاکھ الیکٹرک بائک موجود ہوں۔ مزید برآں، 53,950 الیکٹرک رکشے، 99,155 کاریں، 2,238 بسیں اور 2,996 ٹرک اہداف میں شامل ہیں۔



اشتہار


اشتہار