شادمان نالے میں گرنے سے ماں اور بچے کی ہلاکت : ورثا کو 99 لاکھ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

Mother and child die after falling into Shadman drain: Heirs ordered to pay Rs 9.9 million in compensation
سٹی کورٹ نے شادمان نالے میں گرنے سے خاتون اور بچے کی موت پر ایم سی اور ڈی ایم سی کو ہر جانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ نے شادمان نالے میں موٹرسائیکل گرنے سے خاتون اور دو ماہ کے بچے کی ہلاکت کے کیس کی سماعت ہوئی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کے ایم سی اور ڈی ایم سی وسطی کو متاثرہ خاندان کو 99 لاکھ روپے سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

LOADING...

وکیل عثمان فاروق نے بتایا کہ یہ افسوسناک واقعہ 2022 کی شدید بارشوں کے دوران پیش آیا، جب متاثرہ خاندان موٹرسائیکل پر سفر کر رہا تھا کہ اچانک گاڑی شادمان نالے میں جاگری، جس کے نتیجے میں خاتون اور ان کا دو ماہ کا بیٹا جاں بحق ہوگئے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حادثہ دونوں سرکاری اداروں کی غفلت کے باعث پیش آیا، فریقین کی قانونی ذمہ داری تھی کہ وہ نالے، سیوریج سسٹم اور اس کے اردگرد کے علاقوں کی مناسب دیکھ بھال کرتے اور شہریوں کا تحفظ یقینی بناتے، جو وہ کرنے میں ناکام رہے۔

مدعی کی جانب سے جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا گیا تھا، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انتظامیہ نے نالے کے اردگرد کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے تھے، جس کی وجہ سے یہ المناک حادثہ پیش آیا۔عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سی وسطی اپنے عوامی فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے اور متاثرہ خاندان کو بھاری مالی نقصان اور ناقابل تلافی صدمہ برداشت کرنا پڑا۔




اشتہار


اشتہار