محکمہ موسمات نے ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں 23 سے 27 اگست کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے شدید اور موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 22 اگست سے بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی۔
LOADING...
مغربی ہواؤں کا سلسلہ بھی 22 اگست کی شب سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔صوبہ سندھ اور مشرقی جنوبی بلوچستان میں 27 سے 29 اگست کے دوران شدید بارشوں کی توقع ہے۔مغربی ہوائیں بھی ملک پر اثر انداز ہو رہی ہیں جس کے زیر اثر 23 سے 27 اگست کے دوران وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے اکثر مقامات پر بارش جبکہ کہیں کہیں موسلادھار اور شدید موسلادھار بارش کا امکان ہے۔گلگت بلتستان کے اضلاع دیامیر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گانچھے، شگر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور چند مقامات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔
خیبر پختونخوا میں 23 سے 26 اگست کے دوران دیر، چترال، سوات، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، مالاکنڈ، باجوڑ، مہمند، کوہاٹ، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، صوابی، خیبر، اورکزئی، کرم، ہنگو، کرک، بنوں، لکی مروت، وزیرستان، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے اکثر مقامات پر بارش جبکہ کہیں کہیں موسلادھار اور شدید موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔اسی طرح 23 سے 27 اگست کے دوران اسلام آباد اور راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاالدین، گجرات، گجرانوالہ، حافظ آباد، وزیر آباد، لاہور، قصور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، میانوالی، خوشاب، سرگودھا، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد اور ساہیوال میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے اکثر مقامات پر بارش جبکہ کہیں کہیں موسلادھار اور شدید موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
تاہم 24 اور 27 اگست کو ڈی جی خان، بھکر، لیہ، ملتان، بہاولپور، بہاولنگر، راجن پور اور رحیم یار خان میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے کہیں کہیں بارش اور چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔سندھ میں 23 کی شام یا رات سے 26 اگست تک مٹھی، تھرپارکر، عمر کوٹ اور میرپورخاص میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔بلوچستان میں بھی 23 کی شام یا رات سے 26 اگست تک بارکھان، موسیٰ خیل، لورالائی، سبی، ژوب، قلات اور خضدار میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے 23 سے 26 اگست کے دوران شدید موسلادھار بارشوں کے باعث چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان، مری، گلیات، اسلام آباد/راولپنڈی، شمال مشرقی پنجاب، کشمیر، ڈیرہ غازی خان اور اس سے ملحقہ مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ظاہر کیا ہے جس پر عوام الناس کو احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے۔مسافروں اور سیاح حضرات سفر کے دوران زیادہ محتاط رہیں اور موسمی حالات کے مطابق اپنے سفر کا انتظام کریں اور بارشوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے موسم کے بارے میں آگاہی حاصل کریں۔
پنجاب میں مون سون کے 8 ویں اسپیل کا الرٹ جاری
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے صوبے میں مون سون کے 8 ویں اسپیل کا الرٹ جاری کردیا ہے۔پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق 22 اگست کی رات سے مغربی ہوائیں پنجاب کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی اور مون سون بارشوں کا 8 واں اسپیل 23 سے 27 اگست تک جاری رہے گا۔شدید بارشوں کے باعث دریاؤں میں پانی کے اضافے سے متعلق الرٹ جاری کردیا گیا ہے جبکہ بالائی پنجاب کے اضلاع میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹنگ کے خدشات ہیں۔ترجمان کے مطابق 23 سے 27 اگست تک دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید طوفانی بارشوں کے باعث پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے۔ لاہور، راولپنڈی، مری، گلیات ، حافظ آباد سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔
دریائے جہلم، چناب، راوی، ستلج اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس کے پیش نظر پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبہ بھر کے کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ جاری کردیا ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے دریائے ستلج کے ارد گرد رہائش پذیر شہریوں کو فوری محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات دے دی ہیں۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے جبکہ تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے سندھ میں کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے اور سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔اس کے علاوہ دریائے چناب، جہلم اور راوی میں پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے، تربیلا ڈیم 100 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 75 فیصد بھر چکا ہے جبکہ بھارتی ڈیمز میں بھاکڑا 80، پونگ 87 اور تھین ڈیم 85 فیصد بھر چکا ہے۔