سینئر سیاست دان، سابق گورنر پنجاب اور رکن قومی اسمبلی میاں محمد اظہر انتقال کر گئے ۔ وہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کے والد کچھ عرصے سے بیمار تھے اور مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔ان کی نماز جنازہ دوپہر 1:30 بجے قذافی سٹیڈیم کے باہر ادا کی جائے گی۔میاں محمد اظہر یکم ستمبر 1944 کو پیدا ہوئے۔
LOADING...
1987 میں لاہور کے میئر منتخب ہوئے اور تجاوزات کے خلاف کامیاب مہم چلائی، جس میں نواز شریف کے ماموں کی ناجائز تعمیر کو بھی منہدم کیا۔ وہ 1990 سے 1993 تک گورنر پنجاب رہے ، لیکن نواز شریف اور غلام اسحاق خان کے تنازعے کی وجہ سے وہ اپنی ذمہ داریاں مکمل طور پر ادا نہ کر سکے ۔1993 کے ضمنی انتخاب اور 1997 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ۔
مسلم لیگ حکومت کے دوسرے دور میں انہوں نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ کارکنوں کے کام نہیں ہو رہے ، کارکنوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر انہیں بہت پذیرائی ملی اور مسلم لیگ کے کارکنوں نے ملک بھر سے ان کے دفتر آنا شروع کر دیا۔2004 میں میاں اظہر نے اپنی بیٹی کی شادی پر اُس وقت کی قائد حزب اختلاف بے نظیر بھٹو کو مدعو کیا، جس کا شریف خاندان نے بہت برا منایا، جس کی وجہ سے ان کے فاصلے بڑھتے گئے ۔
نواز شریف حکومت کے آخری دنوں میں انہوں نے خورشید محمود قصوری، غلام سرور چیمہ، سکندر ملہی، فخر امام، عابدہ حسین اور میاں منیر کے ساتھ مل کر ہم خیال گروپ تشکیل دیا جو نواز شریف حکومت کے خاتمے کے بعد بھی قائم رہا، اور اسی سے ق لیگ نے جنم لیا۔میاں اظہر نے بعد ازاں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔
ان کے بیٹے حماد اظہر نے 2018 کے الیکشن میں کامیابی حاصل کی اور وفاقی وزیر بنے ۔ 2024 کے انتخابات میں حماد اظہر کی عدم موجودگی پر میاں اظہر لاہور کے حلقہ این اے -129 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ۔میاں اظہر کے انتقال پر وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔