سانگھڑ کی مظلوم اونٹنی کو مصنوعی ٹانگ مل گئی

Sanghar's oppressed camel gets artificial leg
 سانھگڑ میں کھیت میں داخل ہونے پر درندہ صفت زمیندار کے ہاتھوں ٹانگ سے محروم کی جانے والی 8 ماہ کی اونٹنی آج ایک سال بعد اپنی مصنوعی ٹانگ پر کھڑی ہوگئی۔گزشتہ برس جون میں یہ واقعہ سامنے آیا تھا جب سانگھڑ میں اپنے کھیت پر داخل ہونے پر بے رحم وڈیرے نے اونٹنی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر مزید بے دردری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تیز دھار آلے سے اس کی ٹانگ کاٹ ڈالی۔ 

سوشل میڈیا پر درد و تکلیف سے بلکتی اونٹنی کی ویڈیوز وائرل ہوئیں تو ہنگامہ برپا ہوگیا اور حکومت سندھ بھی حرکت میں آگئی۔بعدازاں پولیس نے مقدمہ بھی درج کیا اور کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا تاہم ملزمان کے بااثر ہونے کے باعث اونٹنی کے مالک نے اصل ملزم کی نشاندہی سے انکار کردیا۔جس کے بعد جانوروں کے حقوق کے ادارے ‘سی ڈی آر ایس بینجی پروجیکٹ کراچی شیلٹر‘ کی جانب سے ٹانگ کاٹے جانے سے زخمی ہونے والی اونٹنی کو ’کیمی‘ کا نام دیکر ریسکیو کرتے ہوئے کراچی منتقل کردیا گیا تھا۔

 ابتدا میں اونٹنی کو عارضی طور پر ایک مصنوعی ٹانگ فراہم کیے جانے کی اطلاع سامنے آئی تھی۔تاہم آج اس این جی او کی پوسٹ کردہ ویڈیو میں اونٹنی کو اپنی نئی مصنوعی ٹانگ پر کھڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔اس ویڈیو کے ساتھ دیے گئے کیپشن میں بتایا گیا کہ 'آج سے ایک سال پہلے، کیمی پر بے رحمی سے حملہ کر کے اس کا اگلا پاؤں کاٹ دیا گیا اور اسے مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔ لیکن آج۔۔ اس نے پہلی بار اپنے مصنوعی پاؤں پر کھڑے ہو کر سب کو حیران کر دیا'۔ این جی او کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک ایسا سال تھا جس میں آنسو، مشکلات، علاج، تکلیف اور خاموش ہمت شامل تھی، ایسا وقت بھی آیا جب ہمیں کہا گیا کہ ہار مان لو، آگے بڑھ جاؤ، وقت ضائع نہ کرو۔

لیکن ہم نے کیمی کا ساتھ نہیں چھوڑا۔۔۔اور آج، کیمی ہمارے لیے کھڑی ہوگئی، الحمدللہ، یہ لمحہ کسی معجزے سے کم نہیں۔اس کے ساتھ انہوں نے جانوروں کے لیے مصنوعی اعضا بنانے والے امریکی ادارے @bionicpets ، حکومت سندھ اور رہنما پیپلز پارٹی شازیہ مری کا بھی شکریہ ادا کیا۔کیپشن میں کہا گیا کہ ابھی کیمی کو اپنے نئے پاؤں کے ساتھ جینے کی عادت ڈالنی ہے، راستہ لمبا ہے۔۔۔لیکن آج کا دن خوشی کا ہے، امید کا ہے۔۔ اور اُن خاموش جیتوں کا جشن ہے جو اُس وقت ہوتی ہیں جب ہم ہار نہیں مانتے۔



حوالہ

اشتہار


اشتہار