LOADING...
زرین خان نے خواتین کی خودمختاری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خودمختار عورت کو اب بھی ایک خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر کوئی لڑکی اپنی رائے رکھنے لگے، تو خاندان والے گھبرا جاتے ہیں اور جلد بازی میں اس کی شادی کروانے کی کوشش کرتے ہیں، جیسے کہ شادی کوئی جادو ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کل کئی شادیاں دو یا تین ماہ سے زیادہ نہیں چل پاتیں۔
اس لیے شادی کو زندگی کے تمام مسائل کا حل سمجھنا درست نہیں۔زرین خان نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 2010 میں فلم ’ویر‘ سے سلمان خان کے ہمراہ کیا تھا۔ انہیں طویل عرصے تک کترینہ کیف سے موازنہ کر کے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا، تاہم وقت کے ساتھ انہوں نے ’ہاوس فل 2‘، ’ہیٹ اسٹوری 3‘ اور ’1921‘ جیسی فلموں میں اپنی الگ پہچان قائم کی۔
زرین نے ہندی کے علاوہ پنجابی، تامل اور تیلگو فلموں میں بھی کام کیا ہے۔اداکارہ نہ صرف اپنی فنی صلاحیتوں کے لیے مشہور ہیں بلکہ وہ اکثر جسمانی ساخت، خواتین کے حقوق اور معاشرتی توقعات پر بھی بےباک انداز میں آواز بلند کرتی رہی ہیں۔ ان کی آخری فلم ’ہم بھی اکیلے، تم بھی اکیلے‘ 2021 میں ریلیز ہوئی تھی۔اداکارہ کی اس دوٹوک رائے کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے، خاص طور پر ان حلقوں میں جو خواتین کی خودمختاری اور انفرادی فیصلوں کے احترام کے داعی ہیں۔