عدالتی حکم پر آج مقتولہ سدرہ کی قبر کشائی پیر ودھائی قبرستان میں کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں پیر ودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں جرگے کے حکم پر 19 سالہ لڑکی کے قتل کے معاملے پر عدالتی حکم پر خفیہ طور پر دفن کی گئی مقتولہ سدرہ کی قبر کشائی آج ہوگی۔
LOADING...
سدرہ کی قبر کشائی پولیس، میڈیکل ٹیم اور مجسٹریٹ کی موجودگی میں ہوگی، قبرستان کے مخصوص ایریا میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔پولیس نے اب تک اس قتل کیس میں 9 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جن کا جسمانی ریمانڈ بھی عدالت سے حاصل کیا گیا ہے، گزشتہ روز مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان نے خود آ کر پولیس کو گرفتاری دی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کیا گیا تھا، 19 سالہ سدرہ کا نکاح 17 جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا، تاہم عثمان کے والد نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کا سدرہ کے ساتھ عدالت میں نکاح کروایا تھا۔
سدرہ کی تدفین کیسے ہوئی؟
نئی نویلی دلہن سدرہ دختر عرب گل کو قتل کرنے کے بعد خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا، پولیس نے قبرستان کے گورکن کو گرفتار کیا تھا جس نے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے، راشد محمود نے بتایا کہ لڑکی کو 17 جولائی کی صبح ساڑھے 6 بجے دفنایا گیا، قبرستان کمیٹی کے رکن گل بادشاہ نے فون کر کے قبر تیار کرنے کی ہدایت کی تھی اور ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کا کہا تھا۔
اس روز شدید بارش تھی، مزدوروں دستیاب نہیں تھے، گورکن کے مطابق گل بادشاہ صبح پونے 6 بجے 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا اور قبر تیار کروائی۔ مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر لائی گئی تھی، جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی تھی۔ قبر تیار کرتے وقت رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا۔تدفین کے موقع پر جب ممبر قبرستان کمیٹی کے بیٹے کو رسید نمبر 78 دی تو اس میں میت کا نام سدرہ دختر عرب گل لکھا، لیکن تھوڑی دیر بعد دیکھا تو رسید نمبر 78 کا ریکارڈ ہی نہیں تھا۔ تدفین کے بعد قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا۔