سعودی عرب نے حج کے دوران پہلا موبائل اسٹروک یونٹ متعارف کرا دیا

Saudi Arabia introduces first mobile stroke unit during Hajj

سعودی عرب کی جانب سے حج کے دوران پہلا موبائل اسٹروک یونٹ متعارف کرادیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے رواں سال حج کے دوران ایک اہم طبی قدم اٹھاتے ہوئے مسجد الحرام میں پہلی بار موبائل اسٹروک یونٹ تعینات کر دیا ہے۔اس جدید یونٹ کا مقصد فالج (اسٹروک) کے مریضوں کو فوری اور بروقت علاج فراہم کرنا ہے، تاکہ مریض کو اسپتال منتقل کیے بغیر علاج ممکن ہو سکے۔اجیاد اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ایمرجنسی میڈیسن کے ماہر، ڈاکٹر عبداللہ الحارثی کا کہنا ہے  یہ یونٹ خاص طور پر فالج کے مریضوں کے لیے تیار کردہ ایک جدید ایمبولینس ہے، جو ہجوم میں بھی آسانی سے پہنچ سکتی ہے اور فوری علاج فراہم کر سکتی ہے۔

LOADING...

یہ موبائل یونٹ جدید سی ٹی اسکینر، انجیکشن کے ذریعے دوا فراہم کرنے کے نظام، اور خون کے لوتھڑے تحلیل کرنے والی دواؤں سے لیس ہے۔ اس میں ایک ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ سسٹم اور 360 ڈگری کیمرہ بھی موجود ہے، جس سے ماہرین دنیا کے کسی بھی کونے سے مریض کی حالت کا جائزہ لے سکتے ہیں۔اس یونٹ میں نیورولوجسٹ، کارڈیالوجسٹ، ریسپائریٹری تھراپسٹ، ایمرجنسی نرس، ریڈیالوجسٹ اور پیرا میڈک شامل ہوتے ہیں۔یہ منصوبہ مکہ ہیلتھ کلسٹر، ہیلتھ ہولڈنگ کمپنی اور کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال کے تعاون سے وزارت صحت کی سرپرستی میں مکمل کیا گیا ہے۔

ڈاکٹرعبد اللہ  الحارثی نے بتایا کہ ایک وقت میں صرف ایک مریض کا علاج کیا جاتا ہے اور عام طور پر 15 منٹ کے اندر تشخیص اور علاج مکمل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے ایک 60 سالہ یوگنڈا کے حاجی کی مثال دی جو مسجد الحرام میں گر پڑا تھا اور اسے فالج کا حملہ ہوا تھامریض کو فوری طور پر موبائل یونٹ میں منتقل کیا گیا، جہاں اسکین اور دوا کا فوری انتظام کیا گیامریض کی حالت چند منٹ میں بہتر ہو گئی۔بعد ازاں، مریض کو کنگ عبدالعزیز اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دو دن میں اس کی طبیعت مزید بہتر ہو گئی اور اس نے حج مکمل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

ڈاکٹر الحارثی نے وزارت صحت اور مکہ ہیلتھ کلسٹر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ یونٹ حاجیوں کو محفوظ اور بروقت طبی سہولیات فراہم کرنے میں سنگ میل ثابت ہو رہا ہے۔یہ یونٹ منگل کے روز جبل الرحمہ اسپتال میں بھی تعینات کیا گیا، تاکہ مقدس مقامات پر حاجیوں کو اعلیٰ معیار کی طبی سہولتیں دی جا سکیں۔ہر سال سعودی عرب حج کے دوران تقریباً 50 ہزار طبی اور دیگر عملہ تعینات کرتا ہے، جو 24 گھنٹے خدمات انجام دیتا ہے اور لاکھوں حاجی ان طبی سہولیات سے مستفید ہوتے ہیں۔





اشتہار


اشتہار