"میں تمہیں گولی مار دوں گا، یہ جہاں ملے اسے کوڑے لگائے جائیں" ہاتھ میں رائفل پکڑے مولانا عبدالعزیز نے مفتی قوی کو لال مسجد سے نکال دیا

"I will shoot you, he should be flogged wherever he is found." Holding a rifle in his hand, Maulana Abdul Aziz expelled Mufti Qavi from the Lal Masjid
وفاقی دارالحکومت کی مشہور لال مسجد کے مہتمم مولانا عبدالعزیز نے بدنام زمانہ مفتی عبدالقوی کو اس وقت لال  مسجد سے نکال دیا جب وہ دارالافتاء میں بیٹھے چائے پی رہے تھے۔

LOADING...

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مولانا عبدالعزیز ہاتھ میں رائفل پکڑے ہوئے ہیں اور اپنے گارڈز کے ساتھ دارالافتاء کی طرف جا رہے ہیں۔ جاتے ہی انہوں نے مفتی عبدالقوی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا "میں اسے گولی مار دوں گا، یہ بد معاش ہے۔" انہوں نے دارالافتاء کے لوگوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا "آئندہ جو بھی اس کے ساتھ  بیٹھا میں اس کا علاج کروں گا، یہ انسان نہیں ہے۔ یہ جہاں ملے اس کو کوڑے لگائے جائیں، اس بدمعاش کو، یہ خود کہتا ہے میں نے بہت ساری شادیاں کی ہیں، نیا دین بنایا ہے اس نے۔"

جب یہ واقعہ پیش آیا تب مفتی عبدالقوی دارلافتاء میں بیٹھے چائے پی رہے تھے۔ مولانا عبدالعزیز کے آنے کے بعد وہ اٹھ کر چل دیے اور فون کان کو لگالیا۔ اس دوران مولانا عبدالعزیز نے  انہیں ہاتھ سے باہر نکلنے کا اشارہ کیا اور کہا " چل نکل یہاں سے، دفع ہوجا، آئندہ لال مسجد میں آپ نے نہیں آنا، اگر آپ لال مسجد میں آئے تو میں آپ کو یہاں باندھ کر کوڑے لگواؤں گا۔"مولانا عبدالعزیز کی گرج چمک کے بعد مفتی عبدالقوی جلدی میں باہر نکلے لیکن جلد ہی دوبارہ اندر آگئے کیونکہ وہ اپنا بیگ بھول گئے تھے۔ انہوں نے اپنا بیگ اٹھایا اور وہاں سے چلتے بنے۔یہ واضح نہیں ہے کہ یہ واقعہ کب پیش آیا اور ویڈیو کب کی ہے۔




اشتہار


اشتہار