معجزہ یا اتفاق؟ عازمِ حج کو چھوڑ کر جانے والا جہاز دو بار فنی خرابی کا شکار

Miracle or coincidence? The plane that left the pilgrims for Hajj suffered two technical failures.
حج کا سفر ہر مسلمان کی دیرینہ خواہش ہوتی ہے، لیکن لیبیا کے ایک عازمِ حج کے لیے یہ سفر ایک معجزے سے کم نہیں تھا۔ عامر قذافی جو فریضہ حج ادا کرنے جا رہے تھے ان کو یہ گمان بھی نہیں تھا کہ ان کے نام کا ایک حصہ ان کے سفر کی راہ میں رکاوٹ بن جائے گاامیگریشن کاؤنٹر پر ان کے نام میں شامل ’القذافی‘ کی وجہ سے انہیں کلیئرنس دینے سے انکار کردیا گیا اور حج پرواز نے ان کو چھوڑ کر 2 مرتبہ اڑان بھری تاہم فنی خرابی کے سبب جہاز کو 2 بار واپس لوٹنا پڑا اور پھر تیسری مرتبہ پرواز انہیں لے کر روانہ ہوئی۔

LOADING...

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں عامر قذافی نے بتایا کہ وہ حج کے سفر کے لیے لیبیا کے ایئرپورٹ پہنچے لیکن ان کے نام کی وجہ سے ایک سکیورٹی مسئلہ سامنے آگیا۔ اس دوران باقی حجاج جہاز میں سوار ہو گئے اور جہاز کے دروازے بند ہو گئے۔انہوں نے بتایا کہ جب سکیورٹی مسئلہ حل ہو گیا تو پائلٹ نے جہاز کا دروازہ دوبارہ کھولنے سے انکار کر دیا اور طیارہ ان کے بغیر روانہ ہو گیا۔ اس وقت سکیورٹی افسر نے افسوس کے ساتھ مسکرا کر عامر سے کہا ’اللہ کا حکم، شاید تمہارے نصیب میں حج نہیں ہے‘۔ مگر عامر نے ایئرپورٹ چھوڑنے سے انکار کر دیا اور کہا ’نیت حج کی ہے اور ان شاء اللہ ضرور جاؤں گا‘۔

عامر کے مطابق پھر ایک حیران کن واقعہ پیش آیا، اطلاع ملی کہ طیارے میں خرابی پیدا ہو گئی ہے اور طیارہ واپس ایئرپورٹ آ گیا  اس کی مرمت شروع ہو گئی۔ اس دوران ایئرپورٹ عملے نے پائلٹ سے کہا کہ ایک مسافر رہ گیا ہے، اسے سوار کردیں؟ لیکن پائلٹ نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ ایک مسافر کے لیے جہاز کے دروازے نہیں کھولے جا سکتے اور یوں جہاز دوبارہ منزل کی جانب روانہ ہوگیا۔اس دوران عامر پر سکون رہے اور ایک بار پھر کہا کہ ان کی حج کی نیت ہے اور وہ انشاء اللہ ضرور جائیں گے۔ معجزاتی طور پر اسی وقت ایک اور اطلاع آئی کہ طیارہ دوبارہ کسی خرابی کے باعث واپس آ رہا ہے۔ 

عامر کے مطابق دوسری بار جب جہاز اترا اور فنی خرابی کی جانچ پڑتال ہوئی تو پائلٹ نے کہا کہ ’یہ جہاز اب عامر کے بغیر نہیں اڑسکتا، میں نہیں اُڑوں گا جب تک عامر سوار نہ ہو جائے‘اس طرح عامر طیارے میں سوار ہوئے اور ویڈیو بنا کر خوشی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ حج پر جانا چاہتے تھے اور انہیں یقین تھا کہ اگر یہ ان کے نصیب میں ہے تو کوئی طاقت انہیں روک سکتی۔عامر قذافی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو صارفین بھی یہ کہے بغیر نہ رہ سکے کہ عامر وہ خوش نصیب شخص ہے جس کی نیت اتنی پختہ اور دل اتنا سچا تھا کہ خالقِ کائنات نے اسے حج کی سعادت بخشنے کے لیے طیارہ بھی 2 بار پلٹا دیا۔

ہارون الرشید نے لکھا کہ نیت ہو سچی، تو راہیں خود بنتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دو بار طیارہ واپس آیا، صرف ایک شخص کے یقین، صبر اور سچے جذبے کی بدولت۔ اللہ کی قدرت دیکھو! جب ارادہ خالص ہو، تو حج جیسے سفر کے لیے بھی آسمان فیصلے بدل دیتا ہے۔ 

 زبیر احمد لکھتے ہیں کہ نہ جانے اللہ پاک کو اس کی کون سی ادا پیاری لگی کہ جہاز کو واپس لوٹ کر آنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کون کہتا معجزوں کا زمانہ اب نہیں رہا معجزے آج بھی ہوتے ہیں۔

یوسف سعید لکھتے ہیں کہ کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے تقدیر خود انسان کی راہ میں چراغ جلانے لگتی ہے۔ لیبیا کے ایک نوجوان نے دنیا کو یہ باور کرایا کہ نیت اگر خالص ہو، تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ صرف حج کا سفر نہ تھا، یہ رب کی طرف سے ایک بلاوا تھا، جو آسمانوں نے سنا، زمین نے مانا اور فضاؤں نے راستہ چھوڑ دیا۔ بات خلوص کی ہے، نیت صدا بن جائے تو عرش سے بلاوا آتا ہے اور پھر پرندے نہیں، جہاز بھی پلٹ آتے ہیں۔

ایک ایکس صارف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ دنیا نے روکا پر قدرت نے راستہ بنا دیا۔




حوالہ

اشتہار


اشتہار