
پاک فضائیہ کی مہارت نے بھارتی فضائیہ کے تین جدید رافیل طیاروں کو فضاؤں میں ہی راکھ کر دیا۔ جس کے بعد دفاعی سازوسامان بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن (Dassault Aviation) کمپنی کے شیئرز میں اچانک کمی دیکھی گئی۔ یہ وہی کمپنی ہے جس نے رافیل طیارے بنائے ہیں۔ پاکستانی فضائیہ کی مؤثر اور ہدفی دفاعی کارروائی کے دوران بھارتی فضائیہ کے نااہل پائلٹوں نے اپنے ملک کی رسوائی کے ساتھ ساتھ فرانس کو بھی شرمندہ کردیا۔ اس کارروائی میں مجموعی طور پر پانچ بھارتی جنگی طیارے تباہ کیے گئے۔
LOADING...
’رافیل‘ جدید لیکن ناکام؟
رافیل طیارے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس، کثیر المقاصد جنگی طیارے ہیں جنہیں بھارتی فضائیہ نے بڑی توقعات کے ساتھ اپنے دفاعی نظام کا حصہ بنایا تھا۔ ان کی خریداری کو بھارت میں ایک بڑی دفاعی کامیابی کے طور پر پیش کیا گیا تھا، لیکن حالیہ کارروائی میں پاکستان کی جانب سے ان جدید طیاروں کو کامیابی سے نشانہ بنانا دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے حیرت کا باعث بنا ہے۔
رافیل طیارے بنانے والی کمپنی ’ڈسالٹ‘ کو بڑا دھچکہ
بین الاقوامی مالیاتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رافیل طیاروں کی عملی ناکامی کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد ڈسالٹ کمپنی پر متزلزل ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یورپی اسٹاک مارکیٹ میں کمپنی کے شیئرز منفی رجحان کا شکار ہوئے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مہنگے اور جدید ہتھیاروں کی خریداریاں ہمیشہ مؤثر نتائج کی ضمانت نہیں ہوتیں۔
بھارتی دفاعی پالیسی پر سوالات
اس واقعے کے بعد بھارت کے اندر بھی ہلچل دیکھنے میں آئی ہےسوشل میڈیا پر دفاعی ماہرین اور عام شہریوں نے بھارتی فضائیہ کی کارکردگی اور پالیسیوں پر سوالات اٹھائے ہیں۔ رافیل طیاروں کی اس ناکامی نے بھارت کی عسکری حکمت عملی کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے پر مجبور کر دیا ہے۔پاکستان کا دفاعی نظام ، مہارت اور حکمتِ عملی کی کامیاب مثال
دوسری جانب، پاکستان کی حالیہ دفاعی کارروائی کو عالمی سطح پر ایک منظم، مؤثر اور پیشہ ورانہ عسکری ردعمل کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔ نہ صرف دشمن کے جدید طیارے مار گرائے گئے، بلکہ اس سے یہ پیغام بھی دیا گیا کہ ٹیکنالوجی کے ساتھ ہدف پر مہارت، منصوبہ بندی اور بروقت فیصلہ سازی ہے۔رافیل طیاروں کی حالیہ ناکامی اور ڈسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز میں گراوٹ نے ایک بار پھر عالمی دفاعی صنعت اور عسکری خریداریوں کے حوالے سے سوالات اٹھا دیے ہیں۔