اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب کے مقدمات ختم کر کے انہیں ان مقدمات سے بری کر دیا۔آج منگل کے روز اسلام آباد اکاؤنٹیبلٹی کورٹ نے راجہ پرویز اشرف اور ان کے ساتھ مقدمات میں ملزم بنائے گئے کئی ملزموں کو نیب ریفرنسز سے ڈسچارج کر دیا۔احتساب عدالت نمبر 2 کے جج علی وڑائچ نے رینٹل پاور منصوبوں کے متعلق 3 ریفرنسز پر فیصلہ سنا دیا۔احتساب عدالت نے رینٹل پاور منصوبوں شرقپور، بھکی اور کارکے شپ ریفرنسز پر فیصلہ سنایا۔
LOADING...
کارکے شپ ریفرنس سے پرویز اشرف سمیت 11 ملزموں کو ڈسچارج کیا گیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی گزشتہ وفاقی حکومت کے دوران جب سید یوسف رضا گیلانی کو اس وقت کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے "حکم عدولی" کے الزام میں ایک منٹ قید کی سزا سنا کر وزارت عظمیٰ کے لئے نا اہل کر ڈالا تھا تو راجہ پرویز اشرف وزیراعظم بنے تھے۔ اس وقت بجلی کی شدید قلت پر فوری قابو پانے کے لئے وفاقی ھکومت نے ترکی کی ایک کمپنی سے رینٹل پاور ہاؤس حاصل کیا تھا جو بحری جہاز پر لد کر آیا اور اسے سمندر میں رہ کر بجلی فراہم کرنا تھی۔
بعد میں اس پروجیکٹ کو ختم کر دیا گیا لیکن راجہ پرویز اشرف کے خلاف نیب نے کرپشن کا ریفرنس بنا دیا تھا۔ کارکے شپ نیب ریفرنس میں 22 ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگایا گیا تھا۔ کارکے کمپنی کی جانب سے پاکستان کے خلاف 200 ارب ہرجانہ کا دعویٰ بھی دائر کیا گیا تھا۔ بھکی پاور پروجیکٹ شیخوپورہ ریفرنس سے سابق چیئرمین واپڈا سمیت 6 ملزموں کا کیس سے ڈسچارج کیا گیا ہے، بھکی پاور پروجیکٹ 96 ارب روپے کی لاگت کا منصوبہ تھا۔شرقپور پاور ریفرنس میں بھی احتساب عدالت نے ملزموں کو کیس سے ڈسچارج کر دیا ہے۔