دریائے سندھ میں پانی کی کمی نے 25 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔انچارج کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ 2022 میں دریائے سندھ میں 40 فیصد پانی کی کمی تھی، سکھر بیراج پر 25سال میں زیادہ سے زیادہ 53 فیصد پانی کم رہا۔
LOADING...
انچارج کنٹرول روم نے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی اتنی کمی پہلے کبھی نہیں دیکھی، پانی اتنا کم ہے کہ نہروں میں چھوڑے جانے کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔گڈو بیراج پر پانی کی سطح 20 ہزار اور سکھر بیراج پر 15 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، سکھر، دادو کینال میں پانی ختم ہوگیا ہے جبکہ بیگاری کینال میں ہر طرف زمین خشک نظر آ رہی ہے۔