اگرچہ زیادہ تر افراد بانجھ پن کو خواتین سے منسلک کرتے ہیں مگر متعدد کیسز میں یہ مسئلہ مردوں میں ہوتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 17.5 فیصد بالغ آبادی کو اپنی زندگی میں کسی وقت بانجھ پن کا سامنا ہوتا ہے۔ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہر 3 میں سے ایک کیس میں مردوں میں یہ مسئلہ دریافت ہوتا ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ چند عام چیزوں کا خیال رکھ کر مرد بانجھ پن کے مسئلے سے خود کو بچا سکتے ہیں۔
LOADING...
ورزش کو معمول بنائیں
صحت کے ساتھ ساتھ ورزش کرنے کی عادت بانجھ پن سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہےتحقیقی رپورٹس کے مطابق ورزش کرنے کے عادی افراد میں testosterone نامی ہارمون کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے بانجھ پن سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔مگر حد سے زیادہ ورزش کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے testosterone کی سطح میں کمی آتی ہے۔
وٹامن سی کا استعمال یقینی بنائیں
وٹامن سی مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ بانجھ پن سے بھی تحفظ مل سکتا ہے۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق عمر میں اضافے، طرز زندگی کی نقصان دہ عادات یا ماحولیاتی آلودگی سے جسم کو تکسیدی تناؤ کا سامنا ہوتا ہے جس سے ورم بڑھنے سے دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔یہ تکسیدی تناؤ مردوں میں بانجھ پن کا بھی خطرہ بڑھاتا ہے مگر اینٹی آکسائیڈنٹس جیسے وٹامن سی کا استعمال اس سے بچانے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔
تناؤ کو کنٹرول کریں
تناؤ کے شکار افراد میں ایک ہارمون کورٹیسول کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور اس سے testosterone پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔چہل قدمی، مراقبے، ورزش یا دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے سے تناؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
وٹامن ڈی بھی اہم ہے
یہ وٹامن مردوں اور خواتین دونوں کو بانجھ پن سے بچانے کے لیے اہم ہوتا ہے۔اس وٹامن کے استعمال سے مردوں کے جسم میں testosterone کی سطح بڑھتی ہے۔تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی سے مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
زنک کی مناسب مقدار کا استعمال
زنک ایسا غذائی جز ہے جو گوشت، مچھلی اور انڈوں میں کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے اور اس سے مردوں کو بانجھ پن سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں زنک کی کمی سے testosterone کی سطح گھٹ جاتی ہے جبکہ بانجھ پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔غذا کے ساتھ ساتھ زنک کا حصول سپلیمنٹس سے بھی ممکن ہے مگر اس حوالے سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
جسمانی وزن کو کنٹرول کریں
زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے سے مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھتا ہے کیونکہ جسم میں چربی کی مقدار زیادہ ہونے سے وہ ہارمونز متاثر ہوتے ہیں جو مردوں کے تولیدی نظام سے منسلک ہوتے ہیں۔تو جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے سے بانجھ پن سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
مناسب نیند
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ نیند کی کمی مردوں کی تولیدی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
تمباکو نوشی سے گریز
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تمباکو نوشی کی عادت سے بانجھ پن کا امکان بڑھتا ہے تو اس لت سے بچنا بہتر ہوتا ہے۔
متوازن غذا
پھلوں، سبزیوں، اناج، گریوں اور آئرن سے بھرپور غذا مردوں کی تولیدی صحت کو بہتر بناتی ہے۔اس کے مقابلے میں چکنائی یا چربی والی غذا کا زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔