کوئٹہ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے

Severe earthquake shocks in different areas of Quetta and Balochistan
 کوئٹہ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں زلزلے کے بعد لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں سے باہر نکل آئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں میں علی الصبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 5.4 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی زیر زمین 35 کلو میٹر جبکہ زلزلے کا مرکز کوئٹہ سے 160کلو میٹر جنوب مغرب تھا۔ 

زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ کے علاوہ نوشکی، چاغی، چمن، قلعہ عبداللہ، پشین، مستونگ، دالبدین سمیت دیگر علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے ہیں، زلزلے کے بعد ریسکیو حکام کو ہائی الرٹ کر دیا، تاحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ زلزلے کے نتیجے میں کسی قسم کے نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

  واضح رہے کہ زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری عریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے، زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔ 

زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔ 

کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ 
یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔




اشتہار


اشتہار