اسپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں آج قائدِ ایوان کا انتخاب کیا جائے گا۔
وزارت عظمیٰ کے انتخاب کیلئے ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شہباز شریف، نواز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو، خورشید شاہ، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، امیر مقام اور عامر ڈوگر سمیت دیگر ارکان موجود ہیں۔
اجلاس کے دوران مسلم لیگ نواز کے رکن اسمبلی جام کمال نے حلف اٹھایا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ان سے حلف لیا۔
حکمران اتحاد کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کیلئے شہباز شریف امیدوار ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب خان ان کے مدمقابل ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو اپنی پارٹی کے ساتھ پیپلز پارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے بھی ووٹ دینے کی ہامی بھری ہے۔
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب بھی وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 336 رکنی ایوان میں وزارت عظمیٰ کے لیے 169 ووٹ درکار ہیں اور اتحادی جماعتوں کو 209 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
مسلم لیگ (ن) کو پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، استحکام پاکستان پارٹی کی حمایت حاصل ہے جب کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں اور ایوان میں ان کے اراکین کی تعداد 91 ہے۔
منتخب وزیراعظم کی حلف برداری تقریب
ملک کے 32 ویں وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب 4 مارچ بروز پیر کو دوپہر 3 بجے ایوان صدر میں شیڈول ہے، تاحال پروگرام کے تحت صدر مملکت نئے منتخب وزیراعظم سے عہدے کا حلف لیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ کل قومی اسمبلی میں منتخب وزیراعظم کو وزیراعظم کی سیکیورٹی دی جائے گی جبکہ وزیراعظم کی حلف برداری تقریب کے لیے دعوت نامے ارسال کردیے گئے ہیں۔
آرمی چیف اوردیگر سروسز چیف بھی وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گے جب کہ وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور نگران وزیراعظم بھی وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گے۔
علاوہ ازیں نامزد صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو بھی وزیراعظم کی حلف برداری تقریب کے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں جبکہ ن لیگ کے پارٹی عہدیداروں اور دیگر بھی وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شریک ہوں گے۔