وفاقی حکومت سے قسطوں پر موبائل فون حاصل کرنے کا طریقہ کار سامنے آگیا ہے،’’GSMA سمارٹ فون تمام سکیم کے لیے‘‘ پروگرام کے تحت کوئی بھی شہری 10 ہزار سے ایک لاکھ روپے مالیت کا سمارٹ فون 3 سے 12 ماہ کی اقساط پر حاصل کر سکے گا ۔
موبائل فون حاصل کرنے کیلئے صرف اور صرف اہلیت شناختی کارڈ ہے ،اس پروگرام کیلئے طلبا، کاروباری افراد اور نوکری پیشہ سمیت تمام پاکستانی اہل ہوں گے ۔ موبائل فون پر کم سے کم 20 فیصد ڈائون پیمنٹ دینا ہوگی لیکن اس پر کسی قسم کا کوئی سود نہیں لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں نگران وفاقی حکومت نے قسطوں پر موبائل فونز دینے کی پالیسی بھی متعارف کروا دی ہے۔نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو ڈیفالٹس سے بچانے کی کوشش میں موبائل فون بلاک کرنے اور نادہندگان کے ممکنہ طور پر قومی شناختی کارڈ جیسے اقدامات نافذ کیے جائیں گے۔
انہوں نے سرمایہ کاروں کی حفاظت اور پالیسی کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔ ٹیلی کام زمین کی تزئین کی ایک مثالی تبدیلی کا مشاہدہ کرنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ پالیسی کمپنیوں کو لچکدار قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے صارفین کو براہ راست اسمارٹ فونز پیش کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
یہ اقدام خاص طور پر معاشرے کے معاشی طور پر پسماندہ طبقوں کے لیے فائدہ مند ہے جس سے موبائل براڈ بینڈ کے استعمال میں اضافے کی راہیں کھلیں گی۔ یاد رہے کہ نگران حکومت نے 12جنوری سے آئی فون قسطوں پر دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس حوالے سے نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف کہنا تھا کہ ان کی وزارت ٹیلی کام کمپنیوں کے دیگر تمام سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے ایک اور اقدام شروع کیا ہے۔جس کے تحت صارفین کو جدید ترین ماڈل فون آسان قسطوں پر ملیں گے۔
قسطوں پر آئی فون پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،ان کا مزید کہناتھاکہ قسط ادا کرنے میں ناکامی کی صورت میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے )ڈیوائس کی شناخت، رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹمز (ڈی آئی آر بی ایس )کی طرز پر ہینڈ سیٹ کو بلاک کر دے گی۔