مرد حضرات میں موبائل فون کا استعمال کس طرح خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، اہم انکشاف۔
As I said earlier this week, “decolonization”, “from the river to the sea” and similar euphemisms necessarily imply genocide.
— Elon Musk (@elonmusk) November 17, 2023
Clear calls for extreme violence are against our terms of service and will result in suspension. https://t.co/1fCFo5Lezb
یاد رہے کہ ’من النہر فی البحر‘ کا نعرہ فلسطینی اپنی آزادی کے لیے بلند کرتے ہیں جس کا مطلب دریائے اردن کے کنارے سے لے کر بحیرہ روم تک ہے۔ تاہم ان دو مقامات کے بیچ میں اسرائیلی علاقے ہیں اور اسرائیل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس نعرے کا مطلب اسرائیل کا خاتمہ ہے۔ نعرے کے حامی کہتے ہیں وہ صرف فلسطین کی آزادی کی بات کرتے ہیں۔
دوسری جانب مسک کے فیصلے پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ ہیومن رائٹس واچ کے اسرائیل اور فلسطین کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ پرامن اور جائز تقریر پر صارفین کو خاموش کرنے کی دھمکی دینا ایلون مسک کی نچلی سطح ہے۔
جبکہ دیگر صارفین کا کہنا ہے کہ یہ فقرہ دریائے اردن سے بحیرہ روم تک فلسطینیوں کی آزادی کا مطالبہ ہے اور اس اصطلاح کو جرم قرار دینے کی کوششوں کا مقصد غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے دوران فلسطینی آوازوں اور ان کے حامیوں کو خاموش کرنا ہے۔