ایک ہزار سے زائد ماہرین نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے زیادہ استعمال کو انسانیت کے لئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے تجربات کو اس وقت تک روک دینا چاہیے جب تک اس بات کو یقینی نہ بنا لیا جائے کہ ان سے انسانیت کو کوئی خطرہ نہیں۔مصنوعی ذہانت کے جہاں فوائد ہیں تو وہیں اس کا غلط استعمال بھی پروان چڑ رہا ہے، اے آئی کو اب ڈیپ فیکنگ، اسٹائل ٹرانسفر، نامناسب تصاویر اور میمز بنانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔
ڈی این اے کمپیوٹر؛ ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے کو تیار
ڈی این اے کمپیوٹر؛ ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے کو تیار
اگر آپ بھی اس مصنوعی ذہانت کے فراڈ (اے آئی اسکیم) کا شکار بنے یا اور آپ کی تصاویر بھی ایڈٹ کے بعد وائرل ہورہی ہیں تو آپ ان تجاویز پر لازمی عمل کریں۔
1۔ سب سے پہلے براؤزر پر جاکر ”Stopncii.org“ ٹائپ کریں، یہ ایک مفت پلیٹ فارم ہے جسے میٹا نے ٹاپ 15 تنظیموں کے ساتھ مل کر بنایا ہے۔
2۔ ”Create case“ پر کلک کرکے اپنی عمر درج کریں۔ واضح رہے کہ یہ ویب سائٹ 18 سال سے زائد عمر کے صارفین کے لئے ہے۔
3۔ جو تصویر وائرل ہورہی ہے، مذکورہ تصویر کس قسم کی ہے اسے وہ سلیکٹ کریں۔ مثال کے طور پر یہ تصویرآپ نے کسی نجی یا عوامی تقریب میں کی تھی۔
4۔ تصویر کی ساری تفصیلات آپ نے درست طریقے سے ڈالنی ہے۔
5۔ تصویر کی تفصیلات ڈالنے کے بعد آپ نے ”ویڈیوز یا فوٹوز“ کے آپشن پر کلک کرنا ہے، وائرل فائل کو وہاں اپ لوڈ کریں۔ آپ چاہیں تو تصویر کا اسکرین شاٹ بھی اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔
6۔ فائل اپلوڈ کرنے کے بعد ”confirm“ کے آپشن پر کلک کریں۔
7۔ اس کے بعد اپنے علاقے کا پوسٹؒ پن اور اپنا ای میل ایڈرس فل کریں، ساری ”terms and conditions“ کو درج کرکے ”submit“ کردیں۔
8۔ خیال رہے کہ آپ نے اپنا کیس نمبر کاپی کرکے اپنے پاس لازمی محفوظ کرنا ہے، کیونکہ وہی کیس نمبر آپ کو اپنا ”Case Status“ دیکھنے میں مدد کرے گا۔