لائیو رپورٹنگ کے دوران خاتون صحافی کو جنسی ہراسگی کا سامنا،ملزم گرفتار

Female journalist faced with sexual harassment during live reporting, accused arrested

 لائیو ٹیلی ویژن رپورٹ کے دوران خاتون صحافی کو جنسی ہراساں کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ سپین میں اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔ 

 دنیا کےنامورمصورانتقال کرگئے۔

منگل کے روز صحافی عیسیٰ بالاڈو میڈرڈ میں ایک ڈکیتی کی رپورٹنگ کر رہی تھی۔ جب وہ شخص اس کے قریب پہنچا اور اُسے چھونا شروع کر دیا تاہم خاتون صحافی نے اپنی رپورٹنگ جاری رکھی۔ اس موقع پر میزبان نے جب صحافی سے پوچھا کہ معاف کیجئے، عیسیٰ، آپ کو روکنے کیلئے لیکن کیا اس آدمی نے آپ کو چھوا ہے؟

خاتون رپورٹر نے تصدیق کی کہ ایسا ہوا ، اس پر میزبان نے کہا کہ کیمرہ گھماؤ اور “اس بیوقوف” کی فلم لو اور کیمرے نے اس شخص کی تصویر دکھائی جو ابھی تک رپورٹر کے پاس ہی کھڑا مسکرا رہا تھا۔ ہسپانوی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لائیو ٹی وی شو کے دوران ایک خاتون رپورٹر پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 

ٹی وی چینل کے مالک نے “اس ناقابل برداشت واقعے” کے بعد صحافی بالاڈو کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ وہ “کسی بھی طرح کی ہراسانی اور جنسی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔”خیال رہے کہ ہسپانوی خواتین فٹبال ٹیم کے سربراہ کو خاتون کو جنسی ہراساں کرنے کے واقعے کے بعد ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ خاتون رپورٹر کے ساتھ ہونے والے حالیہ واقعے نے ایک بار پھر سپین میں خواتین کے حقوق پر بات کی جا رہی ہے۔ 




حوالہ 

اشتہار


اشتہار