وزیراعظم شہباز شریف توہین عدالت کے جرم میں سزا کے طور پر نااہل ہو سکتے ہیں، اگر نااہل نہ کیا تو سپریم کورٹ کا اپنا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔سینئر وکلاء لطیف کھوسہ اور علی ظفر کی گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف توہین عدالت کے جرم میں سزا کے طور پر نااہل ہو سکتے ہیں، سینئر وکلاء نے وزیراعظم شہباز شریف کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔سینئر وکلا نے اس متعلق قانونی رائے کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے باوجود بھی چودہ مئی کو پاکستان میں الیکشن نہیں کرائے گئے، توہین عدالت کی دفعات کے مطابق وزیراعظم شہباز
شریف نااہل ہو سکتے ہیں۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملہ میں کمزوری نہیں دکھانی چاہیے اگر نااہل نہ کیا تو سپریم کورٹ کا اپنا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔اگر نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ہو سکتا ہے تو شہباز شریف کے ساتھ کیوں نہیں ہوسکتا۔سینئر وکیل علی ظفر نے بھی کہا کہ جب عدالت کا حکم نہیں مانا جاتا تو پھر ایک ہی راستہ ہوتا ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔
آزاد کشمیر:حلقہ ایل اے 15 میں ضمنی انتخاب کیلئےپولنگ شروع
وزیراعظم شہباز شریف توہین عدالت کے جرم میں سزا کے طور پر نااہل ہو سکتے ہیں۔میرے خیال سے عدالت پہلے نظرثانی کی درخواستوں پر فیصلہ کرے گی اور اس کے بعد ہی توہین عدالت کی کارروائی سے متعلق فیصلہ کرے گی۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کے انعقاد کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کو 15 مئی 2023 پیر کو سماعت کے لئے مقرر کیا گیا تھا۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کا تین رکنی سپیشل بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ واضح رہے کہ 4 اپریل کو عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے صوبہ پنجاب میں 14 مئی کو الیکشنز کرانے کا حکم دیا تھا۔
حوالہ